امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےکہا ہے کہ ملک میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے، آج ہمارے ملک کے حکمران اپنے بھائیوں اور انسانیت کی خاطر ایک گھنٹے کے لئے کوئٹہ نہیں آسکتے، سانحہ مچ میں مرنے والے کان کنوں کی لاشوں کی تدفین میں وزیراعظم عمران خان رکاوٹ ہیں۔
کوئٹہ میں سانحہ مچ کےخلاف جار ی ہزارہ برادری کے دھرنے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہناتھا کہ جماعت اسلامی اور ہم سب آپ کے درد میں شریک ہیں ان کا کہناتھا کہ 22کروڑ عوام شہداء کے وارث ہیں، یہ 10نہیں ملک کے 22کروڑ عوام کو شہید کیا گیا، اور ہم کان کنوں پر حملہ ملک کے 22کروڑ عوام پر حملہ اور قاتلوں کی گرفتاری تک ہم حکومت کو ہی کان کنوں کا قاتل تصور کرتے ہیں۔
سراج الحق کا کہناتھا کہ افسوس کی بات ہے کہ دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا ایک معصوم مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کوئٹہ آجائں، لیکن وہ غرور و تکبر میں ٹویٹر پر پیغام دیتا ہے کہ میتوں کو دفنا دیں، حکومت کےاس تکبر کی وجہ سے دنیا میں ملک کی بدنامی ہورہی ہے کئی دنوں سے یہاں لاشیں موجود ہیں، لیکن اسے فکر ہی نہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ اسلام آباد بےضمیر لوگوں کا قبرستان ہے۔
وفاقی حکومت نے جو رویہ اختیار کیا اس سے دہشت گردوں کو مزید حوصلہ اور شہہ ملے گی، دھرنے میں رکھی یہ لاشیں قیامت میں وزیراعظم کے خلاف گواہ بنیں گی ، آپ کےساتھ وسائل ہیں آپ کو 15 منٹ میں یہاں پہنچنا چاہئےتھا۔
دھرنے کےشرکاء کو مخاطب کرکے ان کا کہناتھا کہ آپ کی قیادت نے آپ کو پرامن رہنے کی تلقین کی، میں آپ اور آپ کی قیادت کو سلام پیش کرتا ہوں، اس موقع پر سراج الحق کا یہ بھی کہناتھا کہ ملک میں نہ مدرسے، نہ مسجد، نہ امام بارگاہیں محفوظ ہیں،آپ کہتےہو کہ حکومت محفوظ ہے،آج ملک میں کوئی محفوظ نہیں۔
پشاور میں مدرسہ پرحملہ ہوا، اسلام آباد میں اسامہ قتل ہوا اور کراچی میں روزانہ لوگ مر رہےہیں، عمران خان کو یہ غلط فہمی ہے کہ یہ لاشیں ایک خاص برادری کی ہیں، یہ عمران خان کی منفی سوچ کی عکاس ہے کہ انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے، جب تک وہ آئیں گے اس وقت تک لواحقین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہوگا، ایک موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرکٹ کھیلنا اور حکومت کرنے میں فرق ہوتا ہے آپ کو تو کرکٹ کے بورڈ کا ڈائریکٹر ہونا چاہئیے تھا۔