• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالجز کینٹینوں کی فروخت، خواجہ اظہار کا وزیراعلیٰ کو خط

کراچی( سید محمد عسکری) ایم کیو ایم کے رکن صوبائ اسمبلی اور سابق قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کراچی کے سرکاری کالجوں اور اسکولوں میں بھاری رقوم کے عوض کنٹین فروخت کیے جانے کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ کو خط لکھ دیا ہے جس میں ان سے تحقیقات کا مطالبہ اور اس غیرقانونی اقدامات میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا کا کہا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سرکاری کالجوں اور اسکولوں میں کنٹین کے کی فروخت کا کام جاری ہے اور اس مد میں اخبارات میں کنٹین فروخت کے اشتہار شائع ہورہے ہیں اس عمل میں ڈائریکٹر کالجز اور کالجوں و اسکولوں کا عملہ و متعلقہ پرنسپل بھی ملوث ہے۔ خط میں گورنمنٹ ڈگری کالج الیون آئی نارتھ کراچی کی کنٹین چلانے والی بیوہ خاتون کا زکر بھی کیا گیا ہے جن سے اضافی چارج کی حامل پرنسپل عائشہ توقیر نے زبردستی کینٹین خالی کرائی اور سامان باہر پھینک دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر کالجز نے دو سو ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو نظرانداز کرکے کالج کا اضافی چارج عائشہ توقیر کو دیا جو خلاف قانون ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دہرا چارج دینا اور کورونا کے دوران کالجز اور اسکولوں کی کنٹین من پسند افراد کے ہاتھوں فروخت کرنا محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہا ہے۔ یاد رہے کہ جنگ نے تین ہفتے قبل کالج میں کنٹین کی غیر قانونی خرید و فروخت کی خبر شائع کی تھی جس پر وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے تاہم تاحال کوئی تحقیقات نہ تو شروع ہوئیں نہ ہی زمہ داران کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا البتہ سکریٹری کالجز باقر عباس نقوی کی جگہ کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث رخصت پر گئے سکریٹری اسکول ایجوکیشن خالد حیدر شاہ کو سکریٹری کالجز مقرر کردیا گیا ہے۔

تازہ ترین