واشنگٹن (جنگ نیوز )گوگل نے ’اظہار آزادی‘ پر مبنی سماجی رابطوں کی ایپ ’پارلر‘ کو ’قابل اعتراض‘ مواد نہ حذف کرنے پر اپنے پلے سٹور سے ہٹا دیا ہے۔پارلر ایپ نے خود کو ایک ’غیر جانبدار‘ ایپ کی حیثیت سے متعارف کرایا ہے اور اس کی ان لوگوں میں بڑی مقبولیت ہے جن پر ٹوئٹر نے پابندی عائد کر دی ہے۔لیکن گوگل نے کہا ہے کہ اس ایپ میں تشدد پر مبنی مواد کو حذف نہیں کیا گیا۔اس کے علاوہ ایپل نے بھی پارلر کو تنبیہ کی ہے کہ اگر انھوں نے مواد کی نگرانی میں ایپل کے قوانین کا خیال نہیں کیا تو اسے ایپل سٹور سے ہٹا دیا جائے گا۔پارلر کے سربراہ جان ماٹزے نے کہا کہ ہم سیاسی بنیادوں پر دباؤ ڈالنے والی کمپنیوں کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی ان حکمرانوں کے جو آزادی اظہار رائے سے نفرت کرتے ہیں۔تین سال قبل لانچ ہونے والی ایپ ’پارلر‘ امریکا میں ان افراد میں بالخصوص مقبول ہے جو صدر ٹرمپ کے حامی ہیں اور دائیں بازو کے خیالات رکھتے ہیں۔ یہ افراد ماضی میں متعدد بار ٹوئٹر اور فیس بک پر الزام عائد کر چکے ہیں کہ یہ کمپنیاں ان کے خیالات کو بے جا طور پر سنسر کرتی ہیں۔صدر ٹرمپ خود تو پارلر استعمال نہیں کرتے لیکن اس پلیٹ فارم پر کئی نامور افراد موجود ہیں۔ریپبلکن پارٹی کے ٹیکساس ریاست سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ٹیڈ کروز کے تقریباً پچاس لاکھ فالورز ہیں جبکہ فاکس نیوز کے میزبان شان ہینیٹی کے 70لاکھ فالورز ہیں۔