• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیموکریٹس نے ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع کردی

نیویارک (عظیم ایم میاں) امریکی ایوان نمائندگان میں اکثریت کی حامل ڈیموکریٹک پارٹی کے ار اکین نےصدر ٹرمپ کو فوری طور پر عہدہ صدارت سے ہٹانے اور دوسری مرتبہ صدر ٹرمپ کا مواخذہ کرنے کی دوہری حکمت عملی اپناتے ہوئے مواخذے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ 

ایوان کے 210؍ اراکین کے دستخط اور حمایت سے پیش کردہ مسودہ کے مطابق ری پبلکن نائب صدر مائیک پنس سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ آئینی ترمیم 25 کے مطابق کابینہ کے وزراء کی حمایت سے کارروائی کرکے صدر ٹرمپ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹا کر قائم مقام صدرکا عہدہ سنبھال لیں۔

ٹرمپ کو کیپٹل ہل میں پرتشدد جھڑپ اوراپنے حامیوں کو بغاوت کے لیے اکسانے کے الزام کا سامنا ہے۔ اگر نائب صدر پنس نے یہ کارروائی نہ کی اور صدر ٹرمپ مستعفی نہ ہوئے تو بدھ 12؍ جنوری کو ایوان نمائندگان صدر ٹرمپ کے مواخذہ کے لئے پیش کردہ چار صفحاتی مسودہ پر کارروائی شروع کردے گا۔ 

ان مسودات کے پیش کرنے کے بعد ایوان کا اجلاس ختم ہوگیا اور منگل 11؍ جنوری کو ایوان نائب صدر مائیک پنس سے صدر ٹرمپ کو فوراً ہٹانے کے مطالبے کی قرارداد پر ووٹنگ کرےگا۔ 

مختصر الفاظ میں ایوان نمائندگان نے نائب صدر مائیک پنس کو 24؍ گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئےکوئی فیصلہ کرنے کا وقت دیا ہے جس کے بعد ایوان نمائندگان اس قرارداد پر ووٹنگ کرےگا جو مائیک پنس سے فوری کارروائی کرنے کے مطالبے پر مشتمل ہے۔ 

اسی طرح بدھ 12؍ جنوری کو صدر ٹرمپ کے مواخذہ کیلئے پیش کردہ تحریک پر بھی ووٹنگ کرانے کے بارے میں غور کیا جائے گا۔ مواخذہ کیلئے صدر ٹرمپ پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ’’امریکی حکومت کے خلاف تشدد کیلئے اکسایا‘‘ ہے۔ یعنی 6؍ جنوری کواپنے حامیوں کو واشنگٹن میں جمع کرکے انہیں تشدد احتجاج اور سرکاری عمارتوں پر قبضے کیلئے مشتعل کیا۔ 

چار صفحات پر مشتمل مسودہ قرارداد میں صدر ٹرمپ کے موا خذہ کیلئے تفصیلی الزامات کی بجائے صرف ایک الزام کا ذکر کیا گیا ہے تاکہ کارروائی جاری رکھنے میں آسانی ہو لیکن ڈیموکریٹس کی جانب سے دو مرحلوںمیں ’’ڈبل ایکشن‘‘ کی کارروائی کی راہ میں رکاوٹیں بھی حائل ہیں۔ 

اول نائب صدر مائیک پنس صدر ٹرمپ کے خلاف آئینی ترمیم 25 کے تحت صدر ٹرمپ کو فوراً ہٹا کر قائم مقام صدر بننے کے حق میں نہیں ہیں بلکہ وہ 20؍ جنوری کو ڈیموکریٹ صدر جوزف بائیڈن کی حلف برداری اور نتقال اقتدار پر سبکدوشی چاہتے ہیں لیکن ڈیموکریٹ صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو آئندہ کیلئے کسی عوامی عہدہ اور الیکشن کیلئے نا اہل دیکھنا چاہتے ہیں اور 6؍ جنوری کو واشنگٹن میں ہونے والے ہنگاموں، 5؍ اموات اور امریکی کانگریس کی عمارتوں پر قبضے اور توڑ پھوڑ کا ذمہ دار بھی ڈونالڈ ٹرمپ کو قراردینا چاہتے ہیں۔ 

ادھر صدر ٹرمپ پر ٹوئٹر اور فیس بک کی جانب سے پابندیوں کے بعد سے صدر ٹرمپ کی کیفیات کے بارے میں مختلف افواہیں گردش کررہی ہیں کہ ٹرمپ انتہائی غصہ اور طیش میں ہیں اور صدارت کی ذمہ دارریاں ادا نہیں کرپارہے۔

تازہ ترین