• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایجنسیاں شہریوں کی حفاظت میں ناکام، لاپتا افراد کا نہ ملنا حکومتی نااہلی اور ریاستی ناکامی، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لاپتا افراد کی عدم بازیابی حکومت کی نااہلی اور ریاست کی ناکامی ہے جبکہ تمام سیکورٹی ایجنسیاں شہریوں کی حفاظت میں ناکام ہوگئی ہیں، ریاست غیر قانونی کاموں سے ملک کی خدمت نہ کرے، آپ سب نے مذاق بنایا ہوا ہے، سیکرٹری داخلہ کو اس عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں، چھ چھ سالوں سے آپ نے لوگوں کو اٹھایا ہوا ہے، ریاست نے ہی جواب دینا ہے دوسرے ملک سے کوئی نہیں آئیگا، سب کیخلاف کارروائی ہو گی، جسے ملک سے بھاگنا ہے بھاگ جائے، اغوا کے وقت کے سیکرٹری داخلہ، دفاع اور آئی جی ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے عدالت نے لاپتہ شہری عمر عبداللہ کی بازیابی کیلئے آخری مہلت دیدی۔تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر اعلیٰ افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ مغوی پیش نہ ہوا تو متعلقہ افسران تیاری کر کے آئیں جیل بھیجوں گا۔ عدالت نے اغوا کے وقت کے سیکرٹری داخلہ، دفاع اور آئی جی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔دوران سماعت ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملک نعیم اقبال اور اس وقت کے تفتیشی افسر گلفام وڑائچ، اسٹیٹ کونسل ایڈووکیٹ حسنین حیدر تھیہم عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے صرف وردیاں پہنی ہے، کام کسی نے نہیں کرنا، ریاست غیر قانونی کاموں سے ملک کی خدمت نہ کرے، مقدمہ چھ سال سے درج ہے ، اب کیا اسٹیٹس ہے ؟تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ تفتیش چل رہی ہے۔

تازہ ترین