• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف:کرشن چندر

صفحات: 164،قیمت: 400 روپے

ناشر:بُک کارنر،جہلم۔

کرشن چندر کا محض نام لینا ہی یہ بتا دیتا ہے کہ بات ایک ایسے تخلیق کار کی ہو رہی ہے، جس نے افسانے اور ناول کو اپنی کہانی اور زبان و بیان سے ایک ایسا رنگ دیا، جو صرف اُسی سے مخصوص ہو رہا۔ بے شمار تحریروں کے ذریعے ناقدینِ فن سے داد و تحسین سمیٹنے والے اس بے مثل قلم کار نے ہمیشہ رجائیت پسندی کا درس دیا اور اچھے مستقبل کے سپنے دیکھے۔’’غدّار‘‘ بنیادی طور پر تقسیمِ ہند کے موقعے پر پنجاب میں رونما ہونے والے لہو آشام فسادات کا عکّاس ہے۔ یہ ناول تقسیم کے لگ بھگ تیرہ برس بعد تحریر کیا گیا۔اس کے بارے میں مزید کچھ کہنے سے کہیں بہتر ہے کہ اسے دھیان سے پڑھا جائے۔ 

اس کا پلاٹ، کردار، مکالمے، زبان وبیان پکار پکار کر گواہی دیتے ہیں کہ یہ کرشن چندر کا ناول ہے۔ دیباچہ بہت خُوب صُورت اور پُر اثر ہے اور اُس کا اختتام کرشن چندر نے بہت اہم نکتے پر کیا ہے۔’’مَیں ماضی کے لیے نہیں روتا، مستقبل کے لیے روتا ہوں اور آنے والے خطرے سے خبردار کرتا ہوں۔‘‘پاکستان اور بھارت ماضی گزار چُکے،حال بسر کر رہے ہیں اور مستقبل کا سفر طے کرنا ہے۔ دُعا ہے کہ کاش دونوں پڑوسی مُمالک ایک ایسے مستقبل کا حصّہ ہوں، جہاں بھوک، جہالت، تاریکی، عدم برداشت اور وحشت و درندگی کا خفیف ترین سایا بھی نہ ہو۔

جن پر تبصرہ ممکن نہیں!!

ذیل میں اُن کتب اور رسائل و جرائد کی تفصیل دی جارہی ہے،جن پر تبصرہ ممکن نہیں۔ان میں سےکچھ کی ایک جِلد موصول ہوئی ہے اور کچھ کے صفحات کی تعداد ایک سو سے کم ہے۔

٭ماہ نامہ قومی زبان،مدیرہ ،ڈاکٹرثروت رضوی٭ڈاکٹر ملک غلام مرتضی:احوال و آثار،تا لیف،ڈاکٹر محمد اسلم خان(2018ء)٭صحیفہ اہلِ حدیث،مدیر ،عبدالعظیم حسن زئی٭ماہ نامہ فہم دین،مدیر،محمّد خرم شہزاد٭خوشیوں کا مقناطیس،صفیہ امیر جان٭ملک،ایک قدیم نسل،ملک تاج محمد مو آل چشتی(2018ء)۔

جو مصنّفین اور اشاعتی ادارے تبصرے کے لیے کتابیں بھیجنا چاہتے ہیں، ازراہِ کرم درج ذیل باتوں کا خیال ضرور رکھیں:

٭چھوٹے چھوٹے کتابچے اورپمفلٹ وغیرہ روانہ نہ کیے جائیں کہ ایک سو سے کم صفحات والی کتاب کا تعارف شامل نہیں کیا جاتا٭جو کُتب کسی فرقے، مذہب،گروہ،ادارے یا طبقے کے خلاف لکھی گئی ہوں گی، اُن پر تبصرہ نہیں ہوگا٭جن کتابوں پر ایک بار تبصرہ ہوچُکا،دوبارہ قطعاً ارسال نہ کی جائیں٭ایسی کتابیں، جو اسکولزاور کالجز کے نصاب سے متعلق ہوں، اُن پر بھی تبصرہ نہیں کیا جاسکتا٭ہر کتاب کی دو جلدیں آنا ضروری ہیں، ایک کتاب موصول ہونے پر تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں،2019ء میں شایع ہونے والی کسی بھی کتاب پر رواں برس تبصرہ ممکن نہیں ہو گا،البتہ 2020ء کی شایع کردہ کتابوں پر تبصرہ کردیا جائے گا۔اور یہ فیصلہ کتابوں کی کثیر تعداد اور مصنّفین اور اشاعتی اداروں کے طویل انتظار کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔صفحے کا عنوان’’نئی کتابیں‘‘ہے، لہٰذا ہماری کوشش یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نئی کتب شامل ہوں، نہ کہ گزشتہ برس کی شایع شدہ۔سو، براہِ کرم 2020ء کی کوئی کتاب اب ارسال کرنے کی زحمت نہ کریں۔تبصرے کے لیے کتابیں صرف اس پتے پر ارسال کی جائیں۔

ایڈیٹر’’سنڈے میگزین‘‘،روزنامہ جنگ ،شعبۂ میگزین،اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ،کراچی۔

تازہ ترین