• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصباح کو کرکٹ کمیٹی کی تھپکی، بورڈ کا زوردار جھٹکا، پلیئنگ الیون بنانے کا اختیار ختم

کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) مصباح الحق تمام لائف لائنیں ختم ہونے کے باوجود ایک اور لائف لائن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

 کرکٹ کمیٹی نے پاکستان ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار تو کیا لیکن کوچنگ اسٹاف کو یہ کہہ کر ایک اور موقع دیا گیا ہے کہ اب آپ کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

 اس تناظر میں لوگ سمجھ رہے ہیں کہ مصباح الحق بال بال بچ گئے۔ کرکٹ کمیٹی نے جہاں ان کی کمر تھپکی لیکن وہیں بورڈ نے زوردار جھٹکا دیا ہے۔

 ان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں ۔ مصباح الحق کو بڑا دھچکہ یہ لگا ہے کہ ان سے اگلی تمام سیریز میں گیارہ رکنی ٹیم منتخب کرنے کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔ 

جنوبی افریقا کے خلاف سیریز سے بابر اعظم با اختیار کپتان بن کر ٹیم منتخب کریں گے۔

 اب ہیڈکوچ کا کردار مشاورت کا ہوگا۔ اب تک وہ کپتان سے مشورہ کرکے گیارہ رکنی ٹیم کو حتمی شکل دیتے تھے۔ 

اس سے قبل مصباح الحق چیف سلیکٹر کے عہدے سے محروم ہوئے تھے۔ البتہ بابر اعظم ،ہیڈکوچ مصباح ،کوچز وقار یونس ، یونس خان اور دیگر سے مشاورت کرسکتے ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین وسیم اکرم، عمر گل اور عروج ممتاز نے فوری طور پر مصباح کو نہ ہٹانے کی تجویز دی۔ وسیم خان اور ذاکر خان کے پاس ووٹ دینے کا اختیار نہیں ۔

 ان کا خیال تھا کہ پاکستان تینوں ٹیسٹ سیریز بیرون ملک آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں ہارا ہے اس لئے مصباح الحق اور وقار یونس کو ہوم گرائونڈ پر آخری موقع دیا جائے ،حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف بیس رکنی ٹیم کا اعلان نئے چیف سلیکٹر محمد وسیم جمعے کی صبح کراچی میں کریں گے۔

 وہ اس سے قبل چھ سلیکٹرز، کپتان بابر اعظم اور مصباح الحق سے مشاورت کریں گے۔ بابر اعظم پہلی بار ہوم گرائونڈ پر کپتانی کریں گے۔ 

آئندہ گیارہ کھلاڑی بھی وہی منتخب کریں گے۔ 19جنوری سے پاکستانی کرکٹرز کا بائیو سیکیور ببل شروع ہوگا۔ ٹیم کو جوائن کرنے سے قبل ہر کھلاڑی کو ایک کوویڈ ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم سلیکشن میں مصباح الحق کی سوچ پر بھی اعتراضات سامنے آئے تھے۔

کرکٹ کمیٹی نے تسلیم کیا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم نے کوویڈ 19 کی وباء کے باعث مشکلات اور کچھ تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کا سامنا کیا جو کہ مجموعی طور پر ٹیم کی کارکردگی پر اثرانداز ہوئے۔

تازہ ترین