سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے پر چیئرمین سی ڈی اے کی تعریف کی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے بنی گالہ تجاوزات از خود نوٹس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں بنی گالہ تجاوزات از خود نوٹس کی سماعت جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ سی ڈی اے کی جانب سے بہت کم قیمت پر سیوریج پلانٹس لگائے گئے ہیں، یہ منصوبے اسلام آبادمیں کامیاب ہوں تو دیگر شہروں میں بھی لگائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج شہر کا بڑا مسئلہ تھا، ان منصوبوں کو لگانے پر مبارک باد دیتا ہوں، سیوریج کا معاملہ ٹریک پر آنے پر عدالت کو خوشی ہے، غیر قانونی تعمیرات اسلام آباد کا دوسرا بڑا ایشو ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے عدالتِ عظمیٰ کو بتایا کہ اسلام آباد میں پہلے 300 بلڈنگ پرمٹ جاری ہوئے تھے، ہم نے 2 ہزار بلڈنگ پرمٹس جاری کیئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں سے نقشوں کی آنے والی درخواستوں کو بھی پراسس کر رہے ہیں، آج سے درخواستیں اور فیسیں آن لائن جمع کرانے کا عمل بھی شروع ہو رہا ہے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو اختیارات دینا بھی اہم ہے۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کام کوئی بھی کرے کام ہونا چاہیئے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو اختیارات دینا آئینی ذمے داری ہے، چاہتے ہیں کہ غیر قانونی تعمیرات نہ ہوں، عوامی مفاد میں اس کیس کو دیکھ رہے ہیں، چیئرمین سی ڈی اے بائیو گیس کے حوالے سے بھی اقدامات کریں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیوریج پلانٹس کے حوالے سے تمام صوبوں کونوٹس جاری کر دیئے اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔