• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گردشی قرض 2805 ارب روپے تک بڑھ جانے کا امکان

اسلام آباد (مہتاب حیدر) دی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے پیش گوئی کی ہے کہ گردشی قرضوں کا عفریت جون 2021کے آخر تک 2805 ارب روپے تک بڑھ جائے گا جس سے پہلے ہی نقصان سے دو چار پاور سیکٹر سنگین نقدی پابندیوں کی صورتحال میں پھنس جائے گا۔ 

وزارت بجلی نے یہ پیش گوئیاں اسٹیٹس کو ایپروچ کی بنیاد پر کی ہیں جس کے تحت حکومت نے صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا۔ 

اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ای) کے تحت معطل آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش میں حکومت بجلی نرخ میں فی یونٹ 1.90 روپے اضافہ کرنے والی ہے۔ 

دی نیوز کے پاس دستیاب سرکاری دستاویزات میں یہ انکشاف ہوا کہ گردشی قرض مسلسل بڑھتے ہوئے رجحانات پر ہے جیسا کہ ہوسکتا ہے یہ جون2020-21 کے آخر تک 2805 ارب روپے تک بڑھ جائے۔

گزشتہ مالی سال 2019- 20 کے دوران گردشی قرض 2150 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ جولائی 2019 سے 30 جون 2020 تک صرف 12 ماہ کے عرصہ میں بجلی کے شعبے میں 538 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ 

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران گردشی قرض میں ماہانہ بنیادوں پر 44 اعشاریہ 8 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ گردشی قرض میں اضافے کا عمل رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران جاری رہا جیسا کہ یہ 156 ارب روپے تک بڑھ گیا اور 2150 ارب روپے سے بڑھ کر 2306 ارب روپے ہوگیا۔ 

عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس بات کا امکان ہے کہ پورے مالی سال 2020-21 میں گردشی قرض میں 499 ارب روپے کا اضافہ ہوجائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گردشی قرض میں ماہانہ جمع ہونے کی رفتار میں ماہانہ بنیاد پر 41 ارب روپے اضافے کا امکان ہے۔ 

سرکاری بیان کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کا اجلاس اسلام آباد میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ڈویلپمنٹ اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت ہوا جس میں پاور ڈویژن نے سی سی او ای کے جائزہ اور غور کیلئے مسابقتی تجارتی باہمی معاہدہ مارکیٹ (سی ٹی بی سی ایم) کا ڈیزائن پیش کیا۔ 

ڈویژن نے کمیٹی کو اپنے عمل درآمد کے منصوبے سے بھی آگاہ کیا۔ پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں مسابقتی مارکیٹ میں 1 میگاواٹ یا اس سے زیادہ کا بوجھ رکھنے والے صارفین حصہ لیں گے۔ یہ صارفین بجلی کی کل فروخت میں تقریباً 16 فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ 

جب مارکیٹ مستحکم اور پختہ ہوجائے تو مارکیٹ میں مزید صارفین شامل ہوجائیں گے۔ کمیٹی نے سی ٹی بی سی ایم کے ڈیزائن اصولوں اور عمل درآمد کے منصوبے کی منظوری دے دی۔ پاور ڈویژن نے گردشی قرض میں کمی کے منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق بھی کمیٹی کو اپ ڈیٹ کیا۔ 

کمیٹی نے عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا اور وزارت بجلی کو کھلی اشیاء کا اختتام کرنے اور فیصلے کے لئے ای سی سی کو باقاعدہ تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔

تازہ ترین