اسلام آباد کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے گواہ پر جرح کی گئی۔
دورانِ سماعت شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے وزیرِ داخلہ شیخ رشید کو طلب کرنے کی درخواست پر پہلے فیصلہ کرنے کی استدعا کی۔
احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ گواہ پر جرح کے بعد ہم درخواست پر بھی فیصلہ کر لیں گے۔
ملزمان کے وکلا ء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ بے ضابطگیاں کرپشن نہیں ہوتیں، اُس فیصلے کی روشنی میں یہاں ٹرائل کیسے چلے گا یہ بھی دیکھ لیں، اس کیس میں کرپشن نہیں، بے ضابطگیوں کے ہی الزامات ہیں۔
وکلاء کی جانب سے نیب کے گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایل این جی حسان بھٹی پر جرح شروع کی گئی۔
وکلائے صفائی نے اعتراض اٹھایا کہ جرح کے دوران دیگر گواہان کمرۂ عدالت میں موجود نہ ہوں، جس پر عدالت کے حکم پر دیگر گواہان کو پراسیکیوشن روم میں بٹھا دیا گیا۔
شاہد خاقان کے وکیل بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے گواہ حسان بھٹی پر جرح کی۔
گواہ حسان بھٹی نے جرح میں اقرار کیا کہ نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے پیشی کے لیے کسی اتھارٹی سے اجازت نہیں لی، یہ بھی درست ہے کہ نیب کے تفتیشی افسر کا نوٹس میں نے عدالت میں پیش نہیں کیا۔
گواہ حسان بھٹی نے یہ بھی کہا کہ تفتیشی افسر کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے سیکریٹری کی اجازت ضرور لی تھی، یہ بھی درست ہے کہ وہ اجازت نامہ میں نے عدالت میں پیش نہیں کیا۔