اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئے نیب کی سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان پر فوری فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 12 ملزمان اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر 2 غیر ملکی ملزمان فلپ ناٹمن اور شنا صادق عدالت میں حاضر نہ ہوئے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر حاضر ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا کر دی۔
احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں فوری فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے کہا کہ پہلے غیر حاضر ملزمان کے متعلق فیصلہ کریں گے پھر فردِ جرم عائد ہو گی۔
نیب نے عدالت سے فلپ ناٹمین اور شنا صادق کا کیس الگ کرنے کی درخواست کر دی۔
نیب نے استدعا کی کہ عدالت غیر ملکی ملزمان کا کیس الگ کر کے شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کرے۔
شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے نیب کی درخواست کی مخالفت کر دی۔
بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی ملزمان نہیں آ رہے تو پہلے ان کے وارنٹِ گرفتاری جاری کیئے جائیں۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ فردِ جرم عائد کرنے سے پہلے غیر ملکی ملزمان سے متعلق فیصلہ کریں گے، غیر ملکی ملزمان کو دوبارہ سمن بھیجنے ہیں یا ان کے وارنٹ جاری کرنے ہیں، اس کا فیصلہ کریں گے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ دفترِ خارجہ کے ذریعے بھیجے گئے سمن کی تعمیلی رپورٹ آنے کا انتظار کر لیتے ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت 11نومبر تک ملتوی کر دی۔