• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براڈ شیٹ میں نیب کے افسر کمیشن مانگ رہے ہیں: شاہد خاقان عباسی


مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ براڈ شیٹ میں نیب کے افسر کمیشن مانگ رہے ہیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے احاطۂ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ بندی کی جاتی ہے کہ کس طرح براڈ شیٹ کو پیسہ دیا جائے اور اپنا حصہ مانگا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی ان وزراء کی بنی ہے جو خود اس چوری میں شامل ہیں، حکومت اور نیب اندھے ہو چکے ہیں کہ انہیں حقائق اور عدالتی فیصلے نظر نہیں آتے، جن کے نام آ رہے ہیں وہ انہی کٹہروں میں کھڑے ہوں گے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک سے باہر جانا میرا حق ہے، اجازت نہیں ملتی تو میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتا، میں 3 دن لندن میں رکا ہوں، نواز شریف سے میرا ہر روز رابطہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب مظلوم آدمی ہیں حکومت انہیں بلیک میل کر رہی ہے، یہاں جج بلیک میل ہو رہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے ادارے کو بند کر کے اس ملک کو مصیبت سے نجات دلانی چاہیئے، نیب کو میاں نواز شریف کے ایک روپے کے اکاؤنٹس نہیں مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ جج ارشد ملک کو بلیک میل کر کے 3 بار کے وزیرِ اعظم کو سزا دلوائی گئی، وہ نظام نہیں چل سکتا جہاں پر شرم و حیا ختم ہو جائے، جب حکومت ججوں کو بلیک میل کرے اور وزیر جا کر کمپنیوں سے حصہ مانگیں۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ سفارت خانے کے اکاؤنٹس میں 30 ملین ڈالر ہونا بھی ایک سوالیہ نشان ہے، انتقام کی ہوس میں نیب اتنا اندھا ہو چکا ہے کہ اسے عدالتی فیصلے بھی نظر نہیں آتے۔


انہوں نے کہا کہ ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں، لیکن یہ ایک دن انہی کٹہروں میں کھڑے ہوں گے، جب تک پارٹی فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں آتا احتجاج کریں گے اور احتجاج جاری رہے گا۔

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا ہے کہ ساڑھے 6 سال سے پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا، ریکارڈ موجود ہے کہ باہر سے پیسے آئے ہیں، جو عمران خان اور پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں گئے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا ہے کہ پچھلے ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق نیب کیس کا فیصلہ دیا ہے، اگر چیئرمین نیب اس فیصلے کو پڑھ لیں تو انہیں احساس ہو جائے کہ نیب کیا کر رہا ہے۔

تازہ ترین