• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوبائیڈن کی حلف برداری، واشنگٹن میں غیراعلانیہ کرفیو، امریکا بھر میں پرتشدد مظاہروں کا الرٹ

واشنگٹن( آن لائن ) امریکا میں نومنتخب صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری سے قبل تمام 50 ریاستوں کے علاوہ وفاقی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران ممکنہ مسلح مظاہروں کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔دوسری جانب کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والے کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہوگیا ہے اور سیکورٹی اداروں نے حملے میں ملوث 300 افراد کی شناخت کرلی۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے سرکاری عمارت پر حملہ کرنے اور جوبائیڈن کی فتح کا باضابطہ اعلان روکنے کی کوشش کی تھی۔ قائم مقام اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث 300 افراد کی شناخت کرلی گئی ہے، کانگریس پر حملے کی ایک لاکھ چالیس ہزار ویڈیوز اور تصاویر جمع ہوچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہنگامہ آرائی اور حملے سمیت دیگر جرائم کے تحت 98 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ کیپٹل ہل حملے مین ملوث 100 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ فیڈرل بیورو آف انسویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ گرفتار میں فوج سمیت دیگر انتظامی محکموں کے سابق اہلکار بھی شامل ہیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کے دوران ارکان کانگریس کے قتل کی سازش کا الزام لے لیا گیا۔سیکورٹی کے پیش نظر نیشنل گارڈ کے مزید فوجی دستوں کو فوراً واشنگٹن ڈی سی بھیج دیاگیا ہے اور انہیںچوکنا رہنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ 6 جنوری جیسے خطرناک فسادات ہونے سے بچا جاسکے اور واشنگٹن میں غیر اعلانیہ کرفیو جیسی صورتحال ہے۔ امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے متنبہ کیا ہے کہ تمام ریاستوں میں صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے مسلح احتجاجی مظاہرے ہوسکتے ہیں۔سفید فام سپر میسی کی تنظیموں کی جانب سے ریاستی املاک پر حملوں کا خدشہ ہے ۔ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے لیے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں 25ہزار فوجی تعینات کیے جارہے ہیں یہ فوجی اہلکار پولیس،ایف بی آئی، امریکن سیکریٹ سروس اور نیشنل سیکورٹی ایجنسی(این ایس اے)کے ہزاروں اہلکاروں کے علاوہ ہوں گے۔ نیشنل گارڈ کے ہزاروں اہلکار 6 جنوری کو صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے امریکی پارلیمان پر حملے کے بعد سے تعینات ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں25ہزار فوجی اہلکار تعینات کیے جارہے ہیں جبکہ فضا میں امریکی جنگی جہاز‘گن شپ ہیلی کاپٹراور ڈرونزنگرانی کریں گے۔ امریکا میں صدر‘نائب سمیت دیگر اہم شخصیات اور عمارات کی حفاظت کے لیے امریکن سیکریٹ سروس کے نام سے ایک خودمختار ادارہ کام کرتا ہے نومنتخب صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کاملہ ہیرس سمیت ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے مختلف وزارتوں اور اہم عہدوں کے لیے نامزد شخصیات کو ڈیپارٹمنٹ آف جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جوبائیڈن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے بعد سیکریٹ سروس نے سیکورٹی فراہم کردی تھی۔ دوسری جانب میڈیارپورٹس کے مطابق عملاًواشنگٹن مکمل طور پر سیل ہے اور واشنگٹن ڈی سی کے رہائشی بھی کیپٹل ہل اور دیگر حساس علاقوں کی طرف نہیں جاسکتے ۔ ماضی میں ہر صدر کی تقریب خلف برداری میں یہ شہر تمام50 ریاستوں سے آنے والے لاکھوں امریکیوں اور سیاحوں کو خوش آمدید کہتا تھا تاہم اس مرتبہ یہ روایت چند شرپسندوں اور کورونا وائرس کی وجہ سے ختم ہورہی ہے ۔ واشنگٹن کے رہائشی بھی دور سے یا گھروں میں ٹیلی ویژن سکرینوں اور سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اس تقریب کو دیکھ سکیں گے کیونکہ زیادہ ترنجی کمپنیوں نے سیکورٹی اداروں کی ہدایت پر 20جنوری کو اپنے بیشتر اسٹاف کو چھٹی دینے کا اعلان کردیا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن ریاستوں میں صدارتی انتخابات کے دوران جو بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان کڑا مقابلہ دیکھا گیا تھا وہاں پرتشدد واقعات ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل میں ہزاروں فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود ایک مسلح شخص نے ریڈ زون سے ہوتے ہوئے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مسلح شخص کے قبضے سے ایک پستول اور 500 گولیاں برآمد ہوئی ہیں ،گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے ۔ ادھر امریکا کے نو منتخب صدر نے پاکستانی نژاد سلمان احمد کو اپنی خارجہ پالیسی کی ٹیم میں شامل کرلیا ہے۔اس سے قبل جو بائیڈن ایک اور پاکستانی کو اپنی ماحولیات کی ٹیم میں اہم عہدہ تفویض کرچکے ہیں۔ پاکستانی نژاد امریکی شہری سلمان احمد کو امریکی وزارت خارجہ میں بطور ڈائریکٹر پالیسی پلاننگ کی ذمے داری تفویض کی گئی ہے ۔ سلمان احمد اس سے قبل سابق صدر اوباما کے دور میں نیشنل سیکورٹی کونسل میں اسٹریٹجک پلاننگ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

تازہ ترین