• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دامن صاف ہے تو تلاشی دو، PTI فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن فیصلے کی تاخیر کیخلاف PDM کا مظاہرہ، موقف پر قائم الیکشن 2018 فراڈ، فضل الرحمٰن

 PTI فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن فیصلے کی تاخیر کیخلاف PDM کا مظاہرہ


اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں، نمائندہ جنگ) پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن فیصلے کی تاخیر کیخلاف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کا مظاہرہ ، اس موقع پر اپوزیشن رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکمران جماعت پی ٹی آئی کا دامن صاف ہے تو وہ تلاشی دے ،انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے عمران خان کے 23 خفیہ بینک اکانٹس پکڑلئے، الیکشن کمیشن دبائو پر تفصیل نہیں دے رہا ، معاملے کا فیصلہ تین دن میں ہوسکتا تھا ، پی ڈی ایم اور جمعیت علما ء اسلام (جے یو آئی ) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے موقف پر قائم ہیں موجودہ حکومت منتخب نہیں،2018کے الیکشن فراڈ تھے،طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا اور ڈفلی والے کو ملک پر مسلط کردیا، جب پورا پاکستان لانگ مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف آئے گا تو پھر اس وقت کیا صورتحال ہوگی ، حکمرانوں کو بھاگنے کا بھی راستہ نہیں مل سکے گا، پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اپنے خطاب میں کہا کہ سب کو چور کہنے والا خود بڑا چور نکلا ،عوام براڈ شیٹ کو فراڈ شیٹ کہتے ہیں، بھارتیہ جنتا پارٹی سے فنڈ لے کرمودی کے جیتنے کی دعائیں مانگیں، عمران خان کے اکاونٹس میں اسرائیل اور بھارتی جنتا پارٹی نے ہنڈی کے ذریعے پیسا بھیجا، دھرنوں اور سازشوں میں لگایا پیسہ تمہارے دستخط سے جاری ہوا،بتاوالیکشن جتوانے اور ثاقب نثار کا ثاقب امین کا سرٹیفکیٹ دینے والا ایجنٹ کون تھا، فارن فنڈنگ کا کیس 2014 میں ساڑھے چھ سال پہلے کیس دائر ہوا تھا، نوازشریف کا کیس دنوں میں چلا، دن میں دودوسماعتیں ہوتی ہیں، 80 سماعتوں کے دوران 30رتبہ کاروائی رکوا نے کی کوشش کی، کاروائی کو خفیہ رکھنے کے لیے 4 درخواستیں دیں۔جس کا دامن صاف ہو، اس کو خفیہ سماعتوں کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کا مطلب بہت بڑی چوری ہوئی ہے،پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میںکہا کہ ادارے ناکام ہوچکے، ہمارے 400بچوں اور ہزاروں افراد کو شہید کردیا گیا ، انہوں نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمٰن اور مفتیان کرام سے مطالبہ کرتا ہون بھوک زیادہ ہوجائے تو فتوی دیں کہ سرکاری اناج کے گودام لوٹ لیں ، غریب افراد کو اتنا تنگ نہ کیا جائے کہ وہ دکانوں اور سرکاری ذخائر کو لوٹ لیں ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء وسابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کے عوام الیکشن کمیشن کے سامنے جمع ہوکر پوچھنے آئے ہیں کہ 7سال فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں کررہا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ جس آئین کی بنیاد پر یہ ملک کھڑا ہے یہ عوام اسی آئین کی بالادستی چاہتی ہے ،افسوس اس ملک کے حکمرانوں ، اسٹیبلشمنٹ نے اسی آئین کو روندا ہے ۔ اگر اس کیس میں کسی چھوٹے صوبے کی جماعت ہوتی تو کب کا اس کی قیادت کو لٹکا دیا جاتا ۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ اگر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ7سال پہلے ہوجاتا تو آج یہاں ہم احتجاج نہ کررہے ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک منتخب وزیراعظم کو جے آئی ٹی کے ذریعے چھ ماہ میں نااہل قرار دیا جاسکتا ہے تو پھر 7سال بعد کیوں یہ کیس التوا کا شکار ہے۔ جمعیت اہلحدیث کے سربراہ ساجد میر نے کہا کہ الیکشن قوانین کے مطابق غیر ملکی فنڈنگ نہیں لے سکتی،مگر نام نہاد حکمران جماعت نے اسرائیل اور بھارت جیسے دشمنوں سے فنڈنگ لی ہے،جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماء اویس نورانی نے کہا کہ یہ سلیکٹڈ کہتا تھا کہ مجھے 5 لوگ کہہ دیں کہ گو عمران گو تو میں گھر چلا جائونگا ،آج عوام کی بڑی تعداد آگئی مگر اس کے باوجود یہ ٹس سے مس نہیں ہورہا ۔ انہوں نے کہا کہ آج الیکشن کمیشن سے عوام حساب مانگنے آئینگے اور انصاف لے کر جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر ہونے والے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج حکمرانوں کوایک نمونہ دکھایا ہے کہ جب لانگ مارچ ہوگا تو کیا ہوگا۔ 8 اگست 2018ء کو اسی جگہ مظاہرہ کرکے الیکشن کو متفقہ طور پر مسترد کیا تھا، آج بھی کہتے ہیں یہ حکومت منتخب نہیں ، اس کو ملک پر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، الیکشن کمیشن منصفانہ انتخابات نہیں کرواسکے، کچھ طاقتور اداروں نے الیکشن پر قبضہ کیا ، مرضی کے نتائج مرتب کیے، قوم پر ڈفلی بجانے والے کو مسلط کردیا، جس کے پاس معیشت چلانے ، سیاست کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، ایک نااہل حکمران کو اس لیے کرسی پر بٹھایا گیا کہ یہ احمق سامنے رہے گا اس کے پیچھے طاقتور ادارے حکومت چلائیں گے۔ کہ 2013ء کے الیکشن کے بعد مجھے بتایا گیا کہ اتنا بڑا پیسا ہے کہ ملک کے گلی کوچوں تک جائے گا، ایک ایک مسجداور ایک ایک مولوی تک جائے گا، مولانا فضل الرحمان تم اکیلے رہ جاؤ گے، تمارا مولوی بھی تمہارے ساتھ نہیں کھڑا ہوگا، پھر دنیا نے دیکھا جب صوبہ خیبرپختونخواہ میں مسجد امام کو ماہانہ 10ہزار دینے کا اعلان کیا تو ایک مولوی نہیں ملا جس نے پیسا قبول کیا، ان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ عاقل بھی ہیں اور بالغ بھی اس لیے ان کا بھی قانونی حق ہے جس طرح شیخ رشید طالب علمی کے دور میں جلسوں میں ڈانس کیا کرتے تھے۔ʼدینی مدارس سے کیوں ڈرتے ہیں،جب وہ پاکستان کی مثبت سیاست میں جانا چاہتے ہیں، تو آپ کہتے ہیں کہ وہاں بھی نہ آئیںʼ۔ مدارس کے طلبا قانون اور جمہوریت کی طرف آنا چاہتے ہیں۔ 

تازہ ترین