
18جنوری کو پاک سرزمین پارٹی نے متنازع مردم شماری کے خلاف شاہراہ فیصل سے کراچی پریس کلب تک پرامن ریلی نکالی۔ یہ ایک اچھی مثال ہے، کراچی کی عوام نے پرامن رہتے ہوئے اپنا احتجاج بلند کیا۔اس پرامن ریلی اور تحریک کے روح و رواں اسی شہر کراچی کے سابق میئر کراچی اور پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال تھے جنہوں نے ریلی کے اختتام پر کراچی پریس کلب کے سامنے خطاب میں وفاقی حکومت اور وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ایک بار پھر کہا کہ متنازع مردم شماری کی منظوری کا فیصلہ واپس لو اور انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ متنازع مردم شماری کے خلاف ازخود نوٹس لیں اور صحیح گنتی کو پورا کروائیں۔ 12 جنوری کو بھی پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے پریس کانفرنس کی تھی ان کی پریس کانفرنس 3 نکات پر محیط تھی پہلا نقطہ 2017 کو ہونے والی متنازعہ مردم شماری جسے وزیراعظم پاکستان اور ان کی کابینہ نے منظور کیا ہے اس پر انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اس فیصلے کو واپس کرے ورنہ پاک سرزمین پارٹی اپنی احتجاجی تحریک کا آغاز 17 جنوری سے نرسری ( شاہراہ فیصل ) سے کراچی پریس کلب بروز اتوار کو ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ موجودہ مردم شماری کو منظور کیا ہوا فیصلہ واپس لیں ۔پریس کانفرنس میں دوسری بات انہوں نے پانچوں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان،خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کومخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت کی پہلی اور بنیادی نرسری بلدیاتی انتخابات کا اعلان کریں اور تیسری بات اٹھارہویں ترمیم کے مطابق جو اختیارات صوبوں کو ملے ہیں اور ان اختیارات کو صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے ضلع کی سطح پر منتقل نہیں کیا، انہیں این ایف سی ایوارڈ کے زریعے پی ایف سی ایوارڈ کااجرا کیا جائے جب تک یہ مرحلہ تکمیل تک نہیں پہنچتا تب تک عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ چوتھی بات انہوں نے کشمیر سے متعلق کی جس میں انہوں نے کراچی میں را کی سرگرمیوں اور مقبوضہ کشمیر کی جنگ اور کراچی میں کشمیر کی جنگ جیت اور آزادکشمیر میں پاک سرزمین پارٹی کو رجسٹرڈ کرنے کے حوالے سے بھی بات کی ۔ کراچی ریلی میں نظر بھی آیا ریلی میں پی ایس پی جھنڈوں کے علاوہ آزاد کشمیر کے بھی جھنڈے تھے جو یہ واضح پیغام ہے کہ اب پی ایس پی نہ صرف پاکستان بلکہ آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کی بھی آواز ہے ۔اب بال وزیراعظم پاکستان عمران خان اور پانچوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی کورٹ میں ہے کہ وہ پاک سرزمین پارٹی کے تین مطالبہ جو کہ پاکستان کے عوام کے مطالبےہیں انہیں کب پورا کرتے ہیں۔