لاہورکی احتساب عدالت نے قائدحزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کے3 ذاتی معالجین کوحکومتی میڈیکل بورڈ میں شامل کرنے کا حکم دے دیا، شہباز شریف نےعدالت میں دعویٰ کیا کہ نیب اُلٹا بھی ہو جائے، قیامت تک ان کے خلاف کرپشن کا ایک دھیلا ثابت نہیں کر سکےگا۔
لاہورکی احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی ،جیل حکا م نےشہباز شریف اورحمزہ شہباز سمیت دیگر ملزموں کو پیش کیا ۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز طبیعت ناسازہونےکے باعث پیش نہ ہوئے، عدالت نے شہباز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے 3 ذاتی معالجین کو حکومتی میڈیکل بورڈ میں شامل کرنے کا حکم دے دیا، شہباز شریف نےعدالت کو بتایا تھا کہ ابھی تک ان کا میڈیکل بورڈ نہیں بن سکا۔
شہباز شریف نےعدالت کو بتایاکہ ان کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق بیان کی کسی ادارے نے تردید نہیں کی،نیب حکام اُلٹے بھی ہو جائیں ،قیامت تک ان کے خلاف کرپشن کا ایک دھیلا ثابت نہیں کر سکیں گے، ان کے خلاف لندن میں غلط خبر شائع کرائی گئی ،لیکن جس نے ایسا کیا،وہ اس کا نام نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ڈیلی میل نے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی، اس خبر پر برطانوی حکومت نے اتوار کے روز آفس کھول کر تحقیقات کرائیں مگر کرپشن ثابت نہیں ہوئی، عدالت نےریمارکس دیئے کہ میاں صاحب آپ مت بتائیں، ورنہ یہ پھر کچھ نا کچھ لے آئیں گے، اس پر شہبازشریف نے کہا کہ نیب کو کرپشن نہیں بلکہ بچت ملے گی۔
نیب کے گواہ ایف بی آر کے افسر بلال ضمیر نےعدالت کو بتایا کہ انہوں نے حمزہ شہباز،سلیمان شہباز اور رابعہ عمران کے اثاثوں کامصدقہ ریکارڈ پیش کیا ،عدالت نےمزید سماعت 26 جنوری تک ملتوی کر دی ۔