کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت براڈ شیٹ معاملہ پر بھونڈا مذاق کررہی ہے،سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجلی کےنرخ بڑھانےکےباوجود حکومت گردشی قرضہ کنٹرول نہیں کرسکے گی۔
سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ بجلی کے نرخ بڑھنے سے پیداواری لاگت بھی بڑھے گی جس سے مقامی اور برآمدی پیداوار میں کمی آئے گی۔سیکریٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت براڈ شیٹ معاملہ پر بھونڈا مذاق کررہی ہے۔
کابینہ کی کمیٹی نے لندن ہائیکورٹ کے فیصلے سے قبل ہی جرمانہ کی رقم کی منظوری دے کر لندن ہائی کمیشن کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیا تھا ، جس کابینہ نے یہ فیصلہ کیا اسی کابینہ کی تین رکنی کمیٹی کو پیسوں کی منتقلی کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا۔
جنہوں نے جرم کیا انہیں ہی اس کی تفتیش پر بٹھادیا گیا، جسٹس (ر) عظمت سعید کی بنائی گئی جے آئی ٹی کی تفتیش اور فیصلے کے بنیاد پر براڈ شیٹ کیلئے ممکنہ تلافی کا فیصلہ کیا گیا، جسٹس (ر) عظمت سعید کا اس کیس سے مفاد وابستہ ہے کہ اس بات کو سچا ثابت کریں۔
جسٹس (ر) عظمت سعید کی عمران خان سے اس قدر قربت ہے کہ وہ شوکت خانم اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے رکن بھی ہیں، اپنا قاضی، اپنی مرضی کے فیصلے اور اپنی کلین چٹ ایسا مذاق کرنا ہے تو عوام کو احمق نہ سمجھیں، نواز شریف کیخلاف اپنے جھوٹ کو بچانے کیلئے قوم کے سات ارب روپے ڈبودیئے گئے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت براڈشیٹ اسکینڈل کی تحقیقات میں سنجیدہ تھی تو سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججوں پر مشتمل انکوائری کمیشن بناتی،ایک ایسی شخصیت کو انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانا جو پاناما کیس کے ساتھ منسلک تھے، انہی کی بنائی ہوئی جے آئی ٹی کے مفروضہ کی بنیاد پر ہی براڈشیٹ کو زرتلافی دی گئی ہے۔
براڈ شیٹ سے معاہدہ میں انتہائی سنگین شقیں شامل ہیں، ایسی ہی ایک شق یہ ہے کہ نیب بھی اگر کسی کے اثاثے ریکور کرتا ہے اس میں بھی براڈشیٹ کو حصہ ملے گا، براڈشیٹ خود مشکوک تنظیم ہے جو نیب سے معاہدہ سے تین ہفتے قبل آف شور کمپنی کے ذریعہ رجسٹر ہوئی۔
حکومت جے آئی ٹی رپورٹ کو چیلنج کردیتی تو شاید لندن ہائیکورٹ سے اتنا بڑا جرمانہ نہیں ہوتا ، انہوں نے نواز شریف کے خلاف اپنے جھوٹ کا پول کھلنے سے بچانے کیلئے قوم کا 7ارب روپے لٹادیا، تحقیقات ہونی چاہئے جنرل مشرف کے دور میں ایک بوگس کمپنی کے ساتھ کیسے معاہدہ ہوا۔
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمر ایوب بے بنیاد اور لغو باتیں کررہے ہیں، ڈھائی سال پہلے بھی انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی ذمہ دار ن لیگ پر ڈالی تھی، اس حکومت نے گردشی قرضے میں 1400ارب روپے اضافہ کیا جبکہ بجلی کے نرخ بھی بڑھادیئے۔
حکومت نے تقسیم کے دوران بجلی کے زیاں کی شرح بڑھائی، ہماری حکومت گئی تو ٹرانسمیشن ڈسٹری بیوشن لاسز 18فیصد تھے جس انہوں نے بڑھا کر ساڑھے 19فیصد کردیا ہے، ہم نے 2017-18ء میں بلوں کی ریکوری 93فیصد تک پہنچادی تھی جسے یہ 88فیصد پر لے آئے ہیں۔
گردشی قرضے میں اضافے کے باوجود نہ بجلی کی قیمتیں کم ہوئیں نہ پیداوار میں کوئی سرمایہ کاری کی گئیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمر ایوب مہنگے پاور پلانٹ لگانے کی بات جھوٹ بول رہے ہیں۔