قائدِ اعظم نے ایک موقع پرنوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئےانہیں پیغام دیا کہ: ’’پاکستان کو اپنے نوجوانوں بالخصوص طلباء پر فخر ہے جو ہمیشہ مشکل وقت میں آگے آگے رہتے ہیں۔ طلباء مستقبل کے معمار ہیں۔ ان کو چاہیے کہ اعلیٰ تعلیم و تربیت حاصل کریں اور اپنی ذمہ داریوں کا پورا پورا احساس کریں ،میں ہر گز نہیں چاہتا کہ ہماری آنے والی نسلیں اسلامی تمدن اور فلسفہ سے بالکل بے گا نہ ہوجائیں۔آپ کو یاد ہوگا، میں نے اکثر اسی امر پر زور دیا ہے کہ دشمن آپ سے آئے دن ہنگاموں میں شرکت کی توقع رکھتا ہے۔ آپ کا اولین فرض علم کا حصول ہے جو آپ کی ذات، والدین اور پوری قوم کی جانب سے آپ پر عائد ہوتا ہے۔
آپ جب تک طالب علم رہیں، اپنی توجہ صرف تعلیم کی طرف مرکوز رکھیں اگر آپ نے اپنا طالب علمی کا قیمت وقت غیر تعلیمی سرگرمیوں میں ضائع کردیا تو یہ کھویا ہوا وقت کبھی لوٹ کر نہیں آئے گا،میں آج آپ سے سربراہ مملکت کی حیثیت سے نہیں ذاتی دوست کی حیثیت سے مخاطب ہوں۔ میرے دل میں نوجوانوں خصوصاً طالب علموں کی بڑی قدرومنزلت ہے۔ آپ پر قوم اور والدین کی طرف سے بھاری ذمے داریاں عائد ہوتی ہیں۔ ہم سب کا فرض ہے کہ متحد ہوکر ملکی تعمیر و ترقی میں مصروف ہوجائیں۔‘‘