• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ستر کی دہائی تک پاکستان عام طور پر مشرق وسطیٰ، ایران اور ترکی جیسے ممالک کے طلبا کے لئے ایک نہایت پُرکشش ملک کی حیثیت رکھتا تھا۔ اُس دور میں ترک طلبا بڑی تعداد میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور انگریزی زبان سیکھنے کے لئے یورپ کی بجائے پاکستان ہی کو ترجیح دیا کرتے تھے۔ ترکی میں اِس وقت اعلیٰ عہدوں پر فائز مختلف شخصیات نے پاکستان ہی کی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے۔ برہان قایا ترک اور علی شاہین دو ایسی شخصیات ہیں جو ترک پارلیمنٹ میں طویل عرصے سے پاکستان کی خدمت کرتی چلی آئی ہیں اور ترک پارلیمنٹ میں سب سے بڑے دوستانہ گروپ ’’ترکی۔ پاکستان بین الپارلیمانی دوستانہ گروپ کے چیئرمین‘‘ کی حیثیت سے فرائض ادا کرتے رہے ہیں۔ ان دونوں شخصیات کے علاوہ موجودہ دور میں ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’’انادولو ایجنسی(AA)‘‘ کی کرتا دھرتا شخصیات بھی پاکستان ہی سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ ترکی کے سرکاری ٹیلی وژن چینل ٹی آر ٹی کے انگریزی زبان کے ٹی وی چینل TRT۔WORLDمیں بھی بڑی تعداد میں پاکستانی خدمات فراہم کررہے ہیں۔

علاوہ ازیں اسی کی دہائی میں ترکی نے عام اسکولوں میں انگریزی زبان کو متعارف کروانے کا بیڑہ اٹھایا تو پاکستان ہی ان کی مدد کو آیا اور حکومتِ ترکی کی دعوت پر بڑی تعداد میں پاکستان کے انگریزی کے اساتذہ نے ترک اسکولوں میں انگریزی زبان کی تدریس کی۔ پاکستانی طلبا اپنا تعلیمی اور انگریزی زبان کا معیار دیگر ممالک جن میں سنٹرل ایشیا، افریقہ اور مشرقی یورپی ممالک شامل ہیں، بہتر ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں حکومتِ ترکی کی اسکالرشپ کے ساتھ ساتھ ترکی کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی بھی اسکالر شپ حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ حکومتِ ترکی کے اسکالر شپ پیش کرنے والے ادارے Turkey’s Presidency for Turks Abroad and Related Communities (YTB)کے توسط سے2022 ۔2021 کیلئے اسکالر شپس دینے کے پروگرام کا اعلان کردیا ہے اور اس کے لئے درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 20فروری 2021ہے۔ درخواستیں دینے کیلئے نیچے دیے گئے اِس لنک (www.turkiyeburslari.gov.tr)کو کلک کیجئے اور آن لائن اسکالر شپ کیلئے اپلائی کیجئے۔

حکومتِ ترکی کی اسکالرشپ پروگرام میں حصہ لینے والے پاکستانی تمام پروگراموں میں حصہ لینے کے اہل ہیں یعنی وہ انڈر گریجویشن یا بیچلر ڈگری سے لے کر ماسٹر، پی ایچ ڈی اور ریسرچ پروگراموں کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں جبکہ دیگر ممالک کے لئے ترکی نے مختلف پالیسی اپنا رکھی ہے۔ جو طلبا انڈر گریجویشن یا بیچلر ڈگری کے لئے آن لائن اپلائی کرنا چاہتے ہیں ان کے لئے ضروری ہے کہ اپلائی کرنے سے قبل تمام Requirementsاور دستاویزات کا اچھی طرح جائزہ لیں۔ امیدواروں کی جانب سے 10جنوری سے 20فروری تک درخواستیں جمع کروائی جا سکتی ہیں جبکہ 20فروری سے مئی تک درخواستوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اگلے مرحلے کے لئے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرتے ہوئے مارچ سے جون تک کے درمیانی عرصے میں کسی بھی وقت ای میل سے آگاہ کرتے ہوئے ترک قونصل خانوں میں انٹرویو کے لئے مدعو کیا جاتا ہے اور کامیاب امیدواروں کو جولائی اور اگست کے دوران مطلع کرتے ہوئے انہیں ویزا دستاویزات، یونیورسٹی میں داخلے اور اسکالرشپ حاصل کرنے کا لیٹر جاری کردیا جاتا ہے۔ اسکالر شپ حاصل کرنے والے طلبا کو ان کے پروگراموں کے مطابق ہی Stipendدیا جاتا ہے۔ حکومتِ ترکی تمام طلبا کی ہیلتھ انشورنش کی پابند ہے جبکہ تمام طلبا کو ترکی آنے اور کامیابی سے اپنے پروگرام مکمل کرنے کے بعد اپنے ملک جانے کا ٹکٹ بھی دیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں ٹیوشن فیس اورجو طلبا ترکی زبان کا ایک سال کا ایکسٹرا کورس بھی کررہے ہوتے ہیں ان کی ادائیگی بھی حکومتِ ترکی کی جانب سے کی جاتی ہےاور سب سے بڑھ کر Accommodation کا بندو بست بھی حکومتِ ترکی ہی کرتی ہے۔کالم کے آخر میں پاکستانی طلبا کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ جو طلبا اسکالر شپ حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں ان کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کے بعد ترکی کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی جانب سے اسکالر شپ دینے کےپروگرام کا اعلان کردیا جائے گا جس کے بارے میں آئندہ کسی کالم میں ذکر کروں گا۔

تازہ ترین