• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاطمہ بھٹو کراچی کے نوجوان فوٹوگرافر کے کام کو سراہنے میدان میں آگئیں

اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی بھتیجی فاطمہ بھٹو کراچی کے باصلاحیت نوجوان فوٹوگرافر محمد بلوچ کام کو سراہنے میدان میں آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق دو روز قبل محمد بلوچ نامی ٹوئٹر صارف نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر اپنی اسٹریٹ فوٹو گرافی کی کچھ خوبصورت تصویریں شیئر کیں۔

نوجوان نے تصویروں کے کیپشن میں اپنا تعارف کرواتے ہوئے لکھا کہ ’میں کراچی کا ایک فوٹو گرافر ہوں، جسے اسٹریٹ فوٹوگرافی کرنے کا جنون ہے۔‘

محمد بلوچ نے لکھا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ صرف ایک ری ٹوئٹ مجھے مشہور نہیں کرے گا لیکن یہ میرا کام ان لوگوں تک پہنچا سکتا ہے جنہیں اسے دیکھنا چاہیے۔‘

کراچی کے نوجوان فوٹوگرافر کے کام کو جہاں ٹوئٹر صارفین کی بڑی تعداد سراہ رہی ہے اور اُن کی تصویروں کو ری ٹوئٹ کررہی ہے تو وہیں فاطمہ بھٹو بھی اس کام میں سب سے آگے نظر آرہی ہیں۔

فاطمہ بھٹو نے محمد بلوچ کے ٹوئٹ کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا اور پاکستان کے اخبارات کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’اخبارات کو چاہیے کہ وہ اپنی خبروں کے ساتھ بار بار وہی پُرانی تصویر دُہرانے کے بجائے محمد بلوچ جیسے قابل فوٹو گرافرز کی خوبصورت فوٹو گرافی کا استعمال کریں۔‘

اُنہوں نے لکھا کہ ’اس طرح اخبارات میں ہر بار نئی تصاویر بھی شائع ہوسکیں گی اور محمد بلوچ جیسے مقامی فوٹوگرافرز کو کام بھی مل سکے گا۔‘

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو شاعرہ اور ادیبہ ہیں اور وہ پاکستان ، امریکا اور برطانیہ کے مختلف اخباروں میں کالم بھی لکھتی ہیں۔

1997ء میں پندرہ برس کی عمر میں فاطمہ بھٹو کا پہلا شعری مجموعہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان سے شائع ہوا تھا۔

تازہ ترین