• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحصیل کونسل شیخوپورہ کو 14ما ہ میں ساڑھے 11کروڑ کے نقصان کا انکشاف

شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے )تحصیل کونسل شیخوپورہ کو شدید مالی بحران کے باوجود سرکاری ٹیکسوں اور فیسوں کی وصولی میں ہونے والی  بے ضابطگیوں کی بناء پر رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے 14ما ہ کے دوران تقریباً ساڑھے 11کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے جس کی وجہ سے اگلے مالی سال کا بجٹ بنانے میں تحصیل کونسل کو انتہائی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ تحصیل کونسل کے ایڈمنسٹریٹر راؤ ریاض اعجاز خان چوہان کی ہدایت پر رواں مالی سال کے تحصیل کونسل کے محاصل اور ذرائع آمدن کی مختلف مدوں میں وصولیوں کا جائزہ لیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ رجسٹری فیس، پارکنگ فیس، لائسنس فیس، بلڈنگ فیس، این او سی فیس، ایڈورٹائزمنٹ فیس، رینٹ اور دیگر مدوں میں تحصیل کونسل کا عملہ رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے 11ماہ کی وصولیوں کا ہدف پورا نہیں کرسکا جس کی ذمہ داری براہ راست ٹی او فنانس، ٹی او ریگولیشن، ٹی او پی اینڈ سی، ٹی او آئی اینڈ ایس اور ان کے ماتحت عملے پر عائد ہوتی ہے۔، ذرائع نے بتایا ہے کہ تحصیل کونسل اپنی تاریخ کے بدترین مالی بحران سے دوچار ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کو واجبا ت ادا کئے گئے ہیں اور نہ ہی ان کی پینشن شروع ہوئی ہے مگر بعض عناصر کیلئے اب بھی تحصیل کونسل سونے کی چڑیا بنی ہوئی ہے جو مختلف مدوں میں روزانہ کی بنیاد پر کرپشن کرتے ہیں اور پھر اس کرپشن کی رقم کی باہمی تقسیم بھی بعض عناصر میں کی جاتی ہے اس بارے میں متعدد شکایات بھی ضلع حکومت اور محکمہ اینٹی کرپشن کو دی گئی ہیں ، ذرائع نے بتایا ہے کہ تحصیل کونسل نے مالی سال 2015-16میں رجسٹری فیس سے 15کروڑ آمدن ہونے کا اندازہ لگایا تھا مگر 18اپریل 2016تک اس مد میں صرف 10کروڑ 25لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع ہوئے ہیں، اسی طرح بلڈنگ فیس سے ڈیڑھ کروڑ روپے آمدن کی توقع تھی مگر غیر قانونی تعمیرات اور بعض افسروں کی ملی بھگت سے نقشے پاس کئے جانے کی بناء پر اس مد میں 18اپریل تک صرف 54لاکھ 44ہزار روپے جمع ہوئے تھے ، ذرائع نے بتایا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر تحصیل کونسل نے اس صورت حال سے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو آگاہ کردیا ہے اور تحصیل کونسل کے افسروں پر زور دیا ہے کہ وہ وصولیوں کا ٹارگٹ 30جون تک مکمل کریں اور پانی کے بلوں کی وصولی پر بھی خصوصی توجہ دی جائے ۔
تازہ ترین