پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر پختون خوا اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران تحریک انصاف کی رکن مدیحہ نثار نے کہا کہ پشاورمیں یتیم بچوں کےلیے قائم دارالاآمان میں بچوں کاجنسی استحصال کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دارالامان کی انچارج خاتون بچوں سےاپنے گھرکےکام کراتی ہے۔ دارالامان کو ڈونرز کی جانب سے دی جانے والی اشیاء بازاروں میں فروخت کی جاتی ہیں ۔انہوں نے پارلیمانی سطح پر دارالامان کی انکوائری کا مطالبہ کیا ۔ صوبائی وزیر ہاوسنگ ڈاکٹر امجد نے کہا کہ صرف ایک دارالاآمان کی نہیں پورے صوبے کےدارالامانوں کی انکوائری ہونی چاہیے۔ بعض اوقات اس طرح چیزوں کوچھپا یا جاتا ہے جو شرمندگی کاسبب بنتی ہے۔ پینل آف چئیرمین نےحکومت ،اپوزیشن،انتظامی سیکرٹری اورمدیحہ نثار پرمشتمل خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ میں انکوائری مکمل کرکے ایوان میں رپورٹ پیش کی جائے ۔