مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ نواز شریف کی تعریفیں کرنیوالے اب پی ٹی آئی کے ترجمان بن چکے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے باہر عطا تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں عظمیٰ بخاری نے استفسار کیا کہ جلیل شرقپوری اور اشرف انصاری سے کس نے مشورہ مانگا ہے؟
انہوں نے کہاکہ کہاکہ لوٹا، لوٹا ہی ہوتا ہے، ہمیں کسی اور زبان میں بھی جواب دینا آتا ہے، میڈیا سے گزارش ہے ان لوگوں کو ن لیگ کا رہنما نہ کہا جائے۔
ن لیگ پنجاب کی ترجمان نے مزید کہا کہ ان فصلی بٹیروں کے ساتھ ن لیگ کا کوئی تعلق نہیں، ان کو پارٹی سے نکال دیا،اب تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
انہوں اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر 50 کروڑ روپے کی سیاسی رشوت کےذریعے لوگوں کو لبھانےکا الزام بھی لگایا۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ اشرف انصاری ہمارا ٹکٹ واپس کرکے عثمان بزدار سے ٹکٹ لیکر الیکشن لڑ لیں پتا چل جائے گا، آپ جیسے بہت سارے آئے اور چلے جائے گئے ۔
ان کا کہنا تھاکہ آپ کے سامنے لوٹے لہرائے جائیں تو برداشت نہیں کرتے، جلیل احمد شرقپوری کو ٹریلر دکھایا تھا، اب جو پارٹی سے وفا نہیں کرے گا اس کو نشان عبرت بنائیں گے۔
ن لیگ پنجاب کی ترجمان نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن میں آپ کو ن لیگ کے امیدوار کو ہی ووٹ ڈالنا پڑے گا، چار پانچ چہروں اور بکاؤ مال کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
عطا تارڑ نے اس موقع جلیل شرقپوری اور اشرف انصاری سے متعلق کہا کہ اِن کی بولی بہت بار لگ چکی اب کوئی خریدنے کوتیار نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب ان کو اپوزیشن پنچوں پر نہیں بٹھایا جاتا، چیلنج کرتا ہوں کسی دوسری پارٹی کو ووٹ دے کر دکھائیں، حکومت ن لیگ کو توڑنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہاکہ ہمارے پاس اپنے ووٹوں کے علاوہ 21 ووٹ اضافی ہیں، انہوں نے زبان کو لگام نہ دی تو ان کی عزت نفس مجروح ہو جائے گی۔