• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترمیمی بل، سٹہ باز پارلیمنٹ کا حصہ بننے کی کوشش کرینگے، شاہد خاقان


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہماری کسی ادارے سے لڑائی یا ناراضی نہیں ہے، ہمارا جھگڑا آئین توڑنے والوں اور الیکشن چوری کرنے والوں سے ہے، ملک کو آئین کے مطابق چلانے کا فیصلہ کرلیا جائے تمام جھگڑے ختم ہوجائیں گے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے دور میں بھارت ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید فاشزم کی طرف بڑھتا جارہا ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے 14سینیٹرز خرید کر چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام کی تھی، حکومت ووٹ خریدنا چھوڑ دے تو یہ معاملہ طے ہوجائے گا، کوئی بھی آئینی ترمیم ایوان میں کھلی بحث کے بعد کی جاتی ہے، چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں بات نہیں کی جاسکی، حکومتی بل میں یہ شق بھی شامل ہے کہ کوئی پاکستان کا شہری نہ ہو تب بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ کا الیکشن لڑسکتا ہے اور اگر کامیاب ہوگیا تو حلف اٹھانے سے پہلے پاکستان کی شہریت اپنالے، اس طرح دنیا بھر کے سٹہ باز پاکستان کی پارلیمنٹ کا حصہ بننے کی کوشش کریں گے، کیا ہمیں ان سٹے بازوں کو اسمبلی میں لانا اور ایسے لوگوں کو وزیر بنانا ہے جن کی ملک سے کوئی وفاداری نہ ہو۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن بھی اوپن بیلٹ سے ہونا چاہئے، حکومتی بل میں صرف سینیٹرز کیلئے اوپن بیلٹ کی بات کی گئی ہے، سینیٹ چیئرمین کا الیکشن اوپن بیلٹ سے ہونے کی ترمیم شامل نہیں کی گئی، ہمارا ہر الیکشن مشکوک ہے قومی و صوبائی اسمبلی کے ووٹ بھی اوپن کیے جائیں، آئینی ترمیم میں 3شقوں میں سے 2بدنیتی پر مبنی ہیں، پی ٹی آئی حکومت ہر کام بدنیتی اور جھوٹ سے کرتی ہے۔ شاہد خاقا ن عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں ہم اپنا موقف پیش کردیں گے، تحریک عدم اعتماد، لانگ مارچ اور استعفوں کے بارے میں ہماری اپنی رائے ہے لیکن ہمارا کسی پر دباؤ نہیں ہے، پی ڈی ایم کا ہر فیصلہ مشاورت سے ہوا اور ہر جماعت نے پابندی کی ہے، امید ہے مستقبل میں بھی پی ڈی ایم کے فیصلوں کا ہر جماعت احترام کرے گی، کوئی جماعت پی ڈی ایم فیصلوں کا احترام نہیں کرتی تو اسے عوام کا سامنا کرنا پڑے گا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام آئین سے انحراف اور چوری شدہ الیکشن پر بنا ہے، ہماری جنگ اقتدار کی نہیں بلکہ نظام کو واپس آئین پر لانے کیلئے ہے، ہماری کسی ادارے سے لڑائی یا ناراضی نہیں ہے، ہمارا جھگڑا آئین توڑنے والوں اور الیکشن چوری کرنے والوں سے ہے، ملک کو آئین کے مطابق چلانے کا فیصلہ کرلیا جائے تمام جھگڑے ختم ہوجائیں گے۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن استعفے دے گی، لانگ مارچ کا اعلان کرے گی یا پھر ان ہاؤس چینج کی طرف جائے گی فیصلہ کل ہوجائے گا۔

تازہ ترین