• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براڈشیٹ کی پاکستان کے مزید اثاثے ضبط کرنے کی دھمکی

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) اثاثہ جات کی بازیابی کے لئے خدمات فراہم کرنے والی فرم براڈشیٹ ایل ایل سی نے کروویل اینڈ مورنگ میں اپنے وکلا کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کے مزید اثاثہ جات کی ضبطی کے لئے کارروائی کریں۔ براڈ شیٹ نے یہ اقدام 22 لاکھ ڈالرز بقایاجات کی ایلن اینڈ اووری میں حکومت پاکستان کے وکلا کی جانب سے کوئی جواب نہ ملنے پر اٹھایا ہے۔ براڈشیٹ کے سی ای او کاوے موساوی نے بدھ کو اثاثوں کی ضبطی کے لئے کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کے وکیل نے تصدیق کی کہ ملاقات ہوئی اور نیب میں ذرائع نے تصدیق کی کہ نیب کو لندن میں اپنے وکلا کی جا نب سے براہ راست مراسلت موصول ہوئی ہے۔ تازہ ترین خط و کتابت کی نقول کروویل اینڈ مورنگ کو بھی فراہم کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آپ اور آپ کے موکل کو 18 خطوط لکھے گئے لیکن کوئی جواب نہیں ملا، لہٰذا معاملہ عدالت کی صوابدید پر چھوڑا گیا۔ براڈ شیٹ نے تین ہفتے قبل سود کی مد میں 1180799 ڈالرز فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان پہلے ہی براڈ شیٹ کو 29 ملین ڈالرز ادا کر چکا ہے لیکن براڈ شیٹ نے سود کی مد میں 22 لاکھ ڈالرز ادا کر نے کا مطالبہ کیا ہے جو یومیہ 300 ڈالر بنتے ہیں۔ براڈشیٹ کے وکلا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ایلن اور اووری کی جانب سے یکم فروری کو کرائی جانے والی اس یقین دہانی کے بعد کہ پاکستان مزید مقدمے بازی کے بغیر ہی یہ معاملہ نمٹانے کا خواہاں ہے لیکن کروویل اور مورنگ کو اس بات کی تصدیق نہیں کی تھی کہ ان کے پاس بقایاجات کے معاملے میں حکومت پاکستان کی نئی ہدایات موجود ہیں، گزشتہ 10 دن کے اندر کوئی رابطہ نہ کئے جانے کے سبب کیا گیا ہے۔ جنگ نے وہ خط وکتابت دیکھی ہے جس میں نیب کے ایک سینئر افسر اور اٹارنی جنرل پاکستان کا دفتر شامل ہے، اس خط وکتابت میں کروول اورمورنگ نے کہا ہے کہ ہم آپ کی توجہ صرف بقایاجات کے بارے میں فیصلے کی طرف دلانا چاہتے ہیں اور ہم مزید کچھ نہیں کہنا چاہتے۔ برائے مہربانی یہ مت کہئے گا کہ آپ کے موکل کے پاس اس مسئلے کو ڈیل کرنے کیلئے وقت نہیں ہے، کیونکہ یہ درست نہیں ہے۔ ہم اس معاملے پر آپ کے موکل کو بھیجے گئے 18خطوط بھی عدالت میں پیش کریں گے، جن کاجواب نہیں دیا گیا اور فیصلہ عدالت پر چھوڑ دیں گے۔

تازہ ترین