• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ انتخابات، پیسے کی لین دین کی وڈیو نے کئی سوالات کو جنم دیا

اسلام آباد ( طارق بٹ ) سینیٹ انتخابات میں 2018 کی ہارس ٹریڈنگ وڈیو کے افشا نے کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں ۔1985 میں غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہو ئے ۔اس کے بعد سے اتنا بڑا اسکینڈل پہلے کبھی نہیں بنا ۔پیسے کی بنیاد پر وفاداریاں تبدیل کی گئیں .اتنا بڑا اسکینڈل پہلے کبھی پیش نہیں آیا جیسا کہ اب تازہ انتخابات کے موقع پر پیش کیا جا رہا ہے۔تین سال پرانی وڈیو کلپ کا اجرا تحریک انصاف کے ٹوئٹر اکائونٹ سے ہوا ۔جس میں خیبر پختون خوا کے بعض ارکان صوبائی اسمبلی کو نوٹوں کے بنڈل وصول کرتے اور تھیلوں میں بھرتے دکھایا گیا ہے ۔جس نے سینیٹ انتخابات میں کھلے بیلٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا جب اوپن بیلٹ اور سیکرٹ بیلٹ کے حامیوں کے درمیان شدید تنازع اٹگ جھڑا ہوا تھا ، ورنہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سینیٹ انتخابات کو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان سودے بازی قرار دیتے رہے ۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کی سینیٹ انتخابات میں ہمیشہ پیسے کا بڑا عمل دخل رہا ہے ۔ جس کے نتیجے میں ایسے امیدوار بھی منتخب ہو ئے جن کے بظاہر چنے جا نے کا امکان نہیں تھا ، اس کے باوجود یہ گھٹیا عمل پہلے کبھی افشا نہیں ہوا ۔یہ پہلا موقع ہے کہ تین سال بعد پیسے کی لین دین سے متعلق وڈیو سامنے آئی ہے ۔بظاہر کھلے ووٹ کے لئے حکومتی موقف کو باور کرانے کے لئے یہ اقدام نظر آتا ہے ۔

تازہ ترین