• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک شخص اپنے دوست سے بولا، ’’ آج میں نے ایک بڑے آدمی کی جیب کاٹی ہے‘‘۔

دوست ’’ تم جیب کترے تو نہیں ہو،‘‘

پہلا دوست،’’ میں درزی ہوں، اس کی قمیص سیتے ہوئے کپڑے کی کٹنگ کے دوران میں نے جیب کاٹی تھی،‘‘۔

........................

ایک شخص کو مذاق کرنے کی بڑی عادت تھی۔اس نے اپنے دوست کو بیرنگ خط لکھا، جس میں صرف ایک جملہ لکھا کہ’’ میں خیریت سے ہوں‘‘

جواب میں اسے اپنے دوست کی طرف سے ایک بھاری بیرنگ لفافہ موصول ہوا۔

انہوں نے ڈاکیے کو پیسے دے کرلفافہ وصول کرکے جب اسے کھولا تو اس کے اندر سے ایک پتھر نکلا، اور خط میں تحریر تھا ۔

”آپ کی خیریت کی اطلاع پاکر میرے دل سےفکر کا یہ بھاری پتھر ہٹ گیاہے۔“

........................

ایک کنجوس آدمی اپنی بائیں آنکھ پر ہاتھ رکھ کر جارہا تھا۔

ایک شخص نے پوچھا:

’’بھائی! آنکھ کو کیا ہوا۔‘‘

اس نے جواب دیا:

’’کچھ بھی نہیں! جب ایک آنکھ سے کام چل جاتا ہے تو دوسری کیوں استعمال کروں۔‘‘

تازہ ترین