• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2020 میں برطانیہ میں تقریباً 1000 بےگھر افراد موت کی آغوش میں چلے گئے

لندن (پی اے) کمپینرز نے کہاہے کہ 2020 میں برطانیہ میں تقریباً 1000 بے گھرافراد موت کی آغوش میں چلے گئے۔ ایک سماجی انصاف گروپ کا کہناہے کہ گذشتہ سال پورے برطانیہ میں تقریبا ایک ہزار بے گھر افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔ میوزیم آف ہوم لیس نیس (ایم او ایچ) نے کہا ہے کہ پچھلے سال کے اعداد و شمار میں ایک تہائی سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جبکہ تنظیم نے انسانی جانوں کے اس خوفنات اتلاف کو روکنے کے لئے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔میوزیم کے بے گھر افراد کی اموات سے متعلقہ پروجیکٹ نے 2020 میں چاروں قوموں میں 976 اموات ریکارڈ کیں۔ انگلینڈ اور ویلز میں 693بے گھر اموات کی تصدیق کی گئی ، اسکاٹ لینڈ میں 176اور شمالی آئرلینڈ میں 107بے گھر افراد کی اموات کی تصدیق کی گئی۔اس نے بتایا کہ 2019 کی سٹڈی کے مطابق برطانیہ بھر میں 710 اموات کے مقابلے میں تازہ اعداد و شمار 37 فیصد زائد ہیں۔حکومت کی ’’ ایوری ون ‘‘ اسکیم میں دیکھا گیا کہ ہزاروں بے گھر لوگ تیزی سے کورونا وائرس وباکے آغاز میں حفاظت کے لئے لائے گئے۔ایم او ایچ نے کہا کہ اس کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موت کی 3 فیصد سے کچھ کم اموات براہ راست کورونا وائرس سے منسوب کی گئیں ، جسے اس نے اسکیم کی’’اہم کامیابی‘‘ کے طور پر بیان کیا گیاہے۔ اس نے بتایا کہ سکیم کے تحت جن موات کی وجوہات کی تصدیق کی گئی ہے ان میں سے 36 فیصد کی وجہ اموات منشیات اور الکحل کا استعمال تھا جبکہ 15 نےخودکشی کی تھی۔ایم او ایچ کے شریک بانی جیس ٹورٹل نے کہا کہ حکومت‘ ایوری ون ’ کو تیزرفتار کامیابی قرار دے رہی ہے۔لیکن ملک بھر میں ہمارے ساتھیوں کی بہترین کاوشوں کے باوجود جنہوں نے ہنگامی ردعمل پر دن میں 24 گھنٹے کام کیا، حکومت نے بے گھر ہونے کی وجہ سے مرنے والے لوگوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافے کو نہیں روکا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ وبانے" 10 سال سے کٹوتیوں سے غیر فعال ہو جانے والے نظام "کو متاثر کیا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مالی معاونت کے طور پر پرانے فنڈز کی وابستگی کی بازیافت روکے اور اس خوفناک نقصان کو روکنے کے لئے مزید اقدامات کرے۔انہوں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ کورونرز کی انکوائریوں ، میڈیا کوریج ، خاندانی گواہی اور معلومات تک رسائی کی درخواستوں سے حاصل کردہ معلومات کا استعمال کرتا ہے - اپنی تازہ ترین تحقیق میں 300 سے زائد درخواستوں کے ذریعہ ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہےتاکہ ہر کیس کی تفصیلات کی تصدیق کی جا سکے۔ان اعدادوشمار میں ان تمام لوگوں کی ا موات شامل ہیں جو سڑکوں پر رہ رہے تھے ، سوفا سرفنگ اور بے گھر افراد کے لئے ہنگامی یا عارضی رہائش میں مقیم افراد کے اعدادوشمار بھی شامل کئے گئے۔ایم او ایچ نے کہا کہ اس نے’’ ڈائنگ ہوم لیس پروجیکٹ کولیشن‘‘ تشکیل دیا ہے ، جس میں بے گھر افراد ، ماہرین ، فلاحی تنظیموں ، نچلی سطح کے کارکنان ، ماہرین تعلیم ، صحافی ، فنکار اور مہم چلانے والے افراد شامل ہیں اور اب وہ بے گھر اموات کی قومی خفیہ تحقیقات اور جان بچانے کے لئے ضروری اہم تبدیلیوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔وزارت ہاؤسنگ ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہماری سڑکوں پر کسی نہ کسی طرح سوتے ہوئے ہر شخص کی موت ایک المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتفاق کرتے ہیں کہ سب کے لئے ایک محفوظ گھر ضروری ہے۔ اسی وجہ سے ہم اس سال 700 ملین پونڈز فراہم کر رہے ہیں اور اگلے سال 750ملین پونڈز فراہم کر یں گے تاکہ 3300طویل مدتی گھر فراہم کیئےجا سکیں۔

تازہ ترین