• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شرائط پوری کرنے کیلئے جون تک مہلت، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں برقرار

جون تک مہلت، پاکستان FATFکی گرے لسٹ میں برقرار


اسلام آباد، کراچی(نمائندہ جنگ، مہتاب حیدر، جنگ نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شرائط پوری کرنے کیلئے رواں برس جون 2021 تک کی مہلت دیدی۔

صدر ایف اے ٹی ایف کاکہناہےکہ پاکستان نے تجاویز پر بھرپور پیش رفت کی،27میں سے 24نکات پر مکمل، 3پرجزوی عمل درآمد کیا، کچھ چیزیں مزید بہتر کرنے کی ضرورت، ٹیرر فنانسنگ کے ضمن میں خامیاں پائی گئیں، ʼاسلام آباداب بھی زیر نگرانی رہے گا،4ماہ بعد دیکھیں گے پاکستان کا ایکشن پلان پر عمل درآمد کتنا پائیدار ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ نےکہاہےکہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے ایکشن پلان پر مجموعی عملدرآمد پر پیش رفت کو سراہا۔ ایف اے ٹی ایف کا پلینری ورچوئل اجلاس 22سے 25فروری کے دوران پیرس میں ہوا، اجلاس کے شرکاء نے پاکستان کی ایکشن پلان پر عملدرآمد پر بحث کی۔

پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین ایف اے ٹی ایف کوآر ڈنیشن کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر صنعت وپیداوار محمد حماد اظہر نے کی ، وفد کے دیگر ارکان میں وزارت خارجہ ، نیکٹا ، ایم ایف یو ، نیشنل ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

25فروری کو ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے تمام نکات پر پیش رفت کی ہےجبکہ 27نکات میں سے 24نکات پر مکمل عملدرآمد کیا گیا ہے، ایف اے ٹی ایف نے دہشتگردوں کو مالیاتی رسائی کی روک تھام کےلیے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے عزم کو جاری رکھنے کی تعریف کی۔

بیان کے مطابق پاکستان نے دہشتگردوں کو مالی رسائی روکنے کےلیے پلان کےلیے جامع پیش رفت کی ، پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کو مالی رسائی روکنے کے لیے خامیوں کو دور کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان نے ایکشن پلان کے باقی 3نکات پر بھی خاطر خواہ پیش رفت کی اور جزوی عملدرآمد کیا جبکہ 27میں سے 24نکات پر مکمل عملدرآمد کیا ، پاکستان نے مالیاتی شعبے اور بارڈر کنٹرول سے متعلقہ ایکشن پلان کے 10نکات پر عملدرآمد کر لیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے مطابق دہشتگردوں کو مالیاتی رسائی سے متعلق تحقیقات اور پراسکیوشن کے 8نکات میں سے 6پر مکمل عملدرآمد کر لیا گیا ، ٹارگٹڈ مالی پابندیوں کے ایکشن پلان کے 9نکات میں سے 8نکات پر بھی عملدرآمد کر لیا گیا ہے۔

ایکشن پلان کے باقی رہ جانیوالے 3نکات پر بھی خاطر خواہ پیش رفت کی گئی ،مذکورہ 3نکات یہ ہیں، (1) یہ ظاہر کرنا کہ ٹیرر فنانسنگ کی تفتیش اور قانونی کارروائی میں ان افراد اور اداروں کو نشانہ بنایاجارہاہے جو نامزد افراد یا اداروں کی ہدایت پر کام کرتے ہیں، (2)یہ ظاہر کریں کہ ٹیرر فنانسنگ کے خلاف قانونی کارروائی کے نتیجے میں موثر اور متناسب پابندیاں عائد کی گئیں اور (3) تمام 1267 اور 1373 نامزد دہشت گردوں ( بالخصوص ان لوگوں پر جو ان نامزدکی طرف سے کام کرتے ہیں )کے خلاف ٹارگٹڈ مالی پابندیوں کے موثر نفاذ کا مظاہرہ کرنا شامل ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر کا کہنا تھا کہ ʼپاکستان اب بھی زیر نگرانی رہے گا اور ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھرپور پیش رفت دیکھائی ہے لیکن اسے مزید سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ادھر وزارت خزانہ نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں تک مالیاتی رسائی کوروکنے لیے عالمی معیارات کےمطابق نظام کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دریں اثنا وفاقی وزیر حماد اظہر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر 90فیصد عملدرآمد مکمل کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے ممبر ممالک نے اس بات کو نوٹ کیا کہ پاکستان کو انتہائی جامع اور چیلجنگ ایکشن پلان دیا گیا ہے جو کسی دوسرے ملک کو نہیں دیاگیا ، ہم ایف اے ٹی ایف کے دوہرے جائزہ پروگرام میں ہیں ۔ 

تازہ ترین