• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیا کمپلیکس بنانے کے چیف جسٹس اطہر من ﷲ کے فیصلے کو سراہتے ہیں، وکلاء

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد بار کونسل ، ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد نے اسلام آباد ہائی کورٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کا راستہ اختیار کرنے اور چیف جسٹس اطہر من ﷲ کے چیمبر کا تقدس پامال کرنے والے وکلا کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل نے چیف جسٹس اطہر من ﷲ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی سمیت تمام ججز کے خلاف ریفرنسز نمٹائے جائیں۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ بار ، اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل کے عہدیداران نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آج سے ہڑتال ختم کرنے اور بار کے انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا اعلان کر دیا۔ وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل ذوالفقار علی عباسی نے کہا کہ ہم نیا کمپلیکس بنانے کے چیف جسٹس اطہر من ﷲ کے فیصلے کو سراہتے ہیں،وکلا انڈر ٹیکنگ دینے کو تیار ہیں کہ ہم عارضی طور پر یہاں ہیں، مستقل کمپلیکس کی تعمیر کے بعد چیمبرز از خود گرا دیں گے۔ اگر ایک یا دو فیصد لوگ کچھ غلط کریں تو پوری کمیونٹی کے لئے وکلا گردی کی اصطلاح استعمال نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے ہائی کورٹ حملہ کیس کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن یا انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا ۔ اسلام آباد بار کونسل کے ممبر علیم عباسی نے کہا کہ جب تک مستقل کمپلیکس نہیں بنتا، ہمیں عارضی طور پر ہمیں وہاں رہنے کی اجازت دی جائے، وکلا کے خلاف مقدمات واپس لئے جائیں۔

تازہ ترین