عوامی نیشنل پارٹی (اےاین پی) کی اپیل پر بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کے قتل کے خلاف صوبے بھر میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔
ہڑتال کے باعث صوبے کے تمام شہروں میں مارکیٹیں، تجارتی مراکز بند ہیں، شہروں میں اور اہم شاہراہوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
چمن میں اے این پی کے کارکنان باچا خان مرکز پر جمع ہو گئے جنہوں نے وہاں احتجاج کیا اور اپنے رہنما کے قتل کے خلاف نعرے لگائے۔
قتل کے واقعے کے خلاف پشین، ژوب، لورا لائی، زیارت، موسیٰ خیل، قلعہ سیف اللّٰہ، ہرنائی، دکی میں بھی ہڑتال کی جا رہی ہے۔
سنجا وی، قلعہ عبداللّٰہ، سرانان، خانو زئی، میزئی اڈا، مسلم باغ، شیرانی میں بھی ہڑتال کے باعث بازار بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کم ہے۔
دوسر ی جانب قتل ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) بلوچستان کے سیکریٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کی میت ایمبولینس کے ذریعے جلوس کی شکل میں چمن کے لیے روانہ کر دی گئی۔
مقتول رہنما کی نمازِ جنازہ آج سہ پہر 3 بجے چمن کے ماڈل ہائی اسکول گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔
اے این پی کے مرکزی رہنما ایمل ولی خان اور دیگر قائدین جنازے میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ اے این پی بلوچستان کے سیکریٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کو 5 ماہ قبل کوئٹہ ایئر پورٹ روڈ سے اغواء کیا گیا تھا، جن کی لاش گزشتہ روز ملی تھی۔
ملزمان نے اسد خان اچکزئی کو قتل کر کے ان کی لاش کوئٹہ کے علاقے نو حصار میں کنویں میں پھینک دی تھی۔
پولیس نے اسد خان اچکزئی کے قتل کے ایک ملزم کو گرفتار کر کے لاش برآمد کی تھی۔