• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے لیول: انگلینڈ میں غریب طلبا تین تا پانچ درجہ پیچھے رہ گئے، تحقیق

لندن ( پی اے) ایک تحقیق کے مطابق انگلینڈ میں غریب طلبہ اے لیول میں اپنے ہم عصروں سے تین درجہ پیچھے رہ گئے۔ ایجوکیشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ای پی آئی) کا کہنا ہے کہ نچلے جی سی ایس ای گریڈز، اس کے بعد 16-19 سال کی عمر میں کم اور نچلی سطح کی قابلیت اس نقصان دہ فرق کا سبب بنتی ہے۔ محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ اس نے 2020/21 میں کالج کے طلباء کی مدد کے لئے 530 ملین پونڈزسے زیادہ کی رقم فراہم کی۔ ای پی آئی کے تجزیئے کے مطابق غریب خاندانوں کے طلبہ زیادہ تر متمول طلباء کی بہ نسبت پہلے ہی اپنے ۜاے لیول یا پیشہ ورانہ کورسز تاخیر سے شروع کرنے کے باعث پیچھے رہ جاتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی تحقیق میں دیکھا کہ انگلینڈ بھر میں غریب طلبہ اور متمول ہم عصر وں کے درمیان گیپ متناسب ہے، مرسی سائیڈ، نارتھ سمرسیٹ اور اسٹاکٹن۔ آن۔ ٹیز کے علاقوں میں غریب طلبہ پانچ اے لیول گریڈ زکے مساوی پیچھے ہیں۔ لندن کے بہت سے علاقوں میں اس کے برعکس غریب طلباء اپنے متمول ساتھیوں کے برابر یا کسی حد تک آگے ہیں۔ ای پی آئی نے سکول کےآخری چھ برسوں کے دوران طلباء کے مفت سکول کے کھانے کی حیثیت اور قابلیت وگریڈزکی بنیاد پرثانوی سکول کے اختتام پر 19 سال کی عمر میں ان کی کامیابی کا جائزہ لیا تھا۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پیشہ ورانہ قابلیت کے لحاظ سے اے لیولز میں میں یہ بہت بڑا خلا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ 2017 سے 2019 کے درمیان اس خلا کو پر کرنے کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے، اس نے رائے دی ہے کہ اس وبا کے اثرات کی وجہ سےیہ صورت حال مزید خراب ہونے کا امکان ہے کیونکہ وبا نے غریب طبقات کو زیادہ سخت متاثر کیا ہے۔ ای پی آئی کے سینئر محقق سام ٹکیٹ نے کہا کہ پہلی بار یہ تحقیق ہمیں اس بات کی واضح تفہیم فراہم کرتی ہے کہ کالج کے طلبہ کی سکستھ فارم کتنی پسماندہ ہے اور وہ اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں اپنی تعلیم کے ساتھ ترقی کر رہے ہیں۔
تازہ ترین