• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمارٹ موٹر ویز پر نصف سے زائد کیمرے غیرفعال

راچڈیل (ہارون مرزا)سمارٹ موٹر ویز پر آدھے سے زائد حفاظتی کیمروں کے کام نہ کرنیکا انکشاف ہوا ہے جس سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کر نیوالے نہ صرف جرمانوں سے بچ رہے ہیں بلکہ حادثات یاکسی بڑی خرابی کی صورت میں لوگوں کو متنبہ کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ ٹریفک کے بہائو کو منظم کرنے کیلئے براہ راست چلانے والی لین پر استعمال ہونیوالے کیمروں کی خرابی نے خدشات کو جنم دیدیا ہے۔ ہائی ویز انگلینڈ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جولائی 2023تک کیمرا نیٹ ورک کو مکمل طور پر اپ گریڈ نہیں کیا جا سکے گا۔آر اے سی کا کہنا ہے کہ یہ سوچنا بہت ہی خوفناک ہے کہ تمام سمارٹ موٹر وے کیمروں کو مکمل طو رپر اپ گریڈ کرنے میں مزید تقریبا ڈھائی برس لگیں گے ۔سمارٹ موٹر ویز کی حفاظت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان انکشافات پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں، کراس پارٹی ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ممبران پارلیمنٹ نے اس اسکیم کی نئی تحقیقات کا اعلان کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہوسکتی ہے ‘ ایم 1‘ایم 6‘اور ایم 25 کے بڑے حصے سمیت موٹروے کے اب تک 350 کلومیٹر دور ہی ہارڈ شولڈرز کو ہٹا دیا گیا ہے، اگر کوئی حادثہ یا خرابی پیش آتی ہے تو دوسری کاروں کو متنبہ کرنے کے لیے ریڈ ایکس کے نشان کو نمایاں کیا جاتا ہے، انتباہی نشانات کو نظرانداز کرنے پر ڈرائیورز کو 100 پائونڈ تک جرمانہ اور تین جرمانہ پوائنٹس کی سزا کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پولیس اب ریڈ ایکس علامات کی خلاف ورزیوں کو نافذ کرنے کے لئے موجودہ اسپیڈ کیمروں کا استعمال کرسکتی ہے، جن کو نظر انداز کیا گیا تو حفاظتی خطرہ بن سکتا ہے، ایجنسی نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے تقریبا آدھے کیمرے ریڈ ایکس کی خلاف ورزیوں کو نمایاں کرنے کے اہل ہیں، اپ گریڈ میں کیمروں میں تبدیلیاں ، سافٹ ویئر اور پولیس پروسیسنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنا شامل ہے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایک روز قبل ایک بیوہ خاتون جو یقین کرتی ہے کہ ہائی ویز انگلینڈ کے خلاف اسمارٹ موٹر وے پر اپنے شوہر کی حادثاتی موت کا مقدمہ چلایا جانا چاہیے نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔
تازہ ترین