• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معروف سائنسدان کی انسان اور خلائی مخلوق کے درمیان رابطے سے متعلق پیشگوئی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

برطانوی خلائی سائنسدان اور برطانوی نشریاتی ادارے کی معروف میزبان ڈیم میگی ایڈرین پوک کا کہنا ہے کہ انسان آئندہ 50 برسوں میں خلائی مخلوق کے وجود کی تصدیق کر سکتا ہے۔ 

ڈیم میگی ایڈرین پوک کے مطابق سن 2075ء تک سائنسدان غیر زمینی حیات کی ’واضح نشاندہی‘ کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

یونیورسٹی کالج لندن سے وابستہ ڈیم میگی نے کہا ہے کہ ابتدائی دریافتیں کسی ذہین یا انسان نما مخلوق کے بجائے نہایت سادہ جانداروں پر مشتمل ہوں گی۔ ممکنہ طور پر خلائی حیات خردبینی جانداروں کی شکل میں ہوگی جسے اُنہوں نے ’گرے سلج‘ (grey sludge)  سے تشبیہ دی ہے نہ کہ فلموں میں دکھائے جانے والے انسان جیسے خلائی باشندوں جیسی۔

ڈیم میگی کا کہنا ہے کہ اتنی وسیع کائنات میں صرف زمین پر ہی زندگی کا ہونا ماننا مشکل ہے۔ 

اُنہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ صرف ہماری کہکشاں میں ہی تقریباً 300 ارب ستارے موجود ہیں اور اب یہ بھی معلوم ہو چکا ہے کہ ان میں سے بہت سے ستاروں کے گرد سیارے گردش کر رہے ہیں۔ ایسے میں زندگی کے امکانات بےشمار ہیں۔

اُنہوں نے حالیہ سائنسی دریافتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک دور دراز سیارے K2-18b کے ماحول میں ایسے کیمیائی اجزا دریافت ہوئے ہیں جو عام طور پر حیاتیاتی عمل کے بغیر موجود نہیں ہو سکتے۔ اس دریافت نے وہاں زندگی کے امکانات کو مزید مضبوط کیا ہے۔

واضح رہے کہ ناسا نے بھی 2025ء میں مریخ پر ماضی میں زندگی کے سب سے مضبوط شواہد ملنے کی اطلاع دی تھی جس نے سائنسدانوں کے اس یقین کو مزید تقویت دی ہے کہ انسان کائنات میں اکیلا نہیں ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید