• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناسا کا چاند پر اترنے کا دعویٰ جعلی ہے: کم کارڈیشین کا دعویٰ

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

امریکی سوشلائٹ اور کاروباری شخصیت کم کارڈیشین نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکومت اور ناسا نے 1969 میں چاند پر اترنے کا واقعہ جعلی طور پر پیش کیا تھا۔

45 سالہ کم کارڈیشین کے دعوے نے سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے، متنازع بیان پر انہیں سخت تنقید کا بھی سامنا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کم کارڈیشین نے یہ دعویٰ ٹک ٹاک پر گردش کرنے والی ویڈیوز کی بنیاد پر کیا ہے، جن میں اپالو مشن کے خلا باز اور چاند پر پہلا قدم رکھنے والے افراد میں شامل بز ایلڈرِن کو اس طرح پیش کیا گیا ہے جیسے وہ چاند پر اترنے کی تردید کر رہے ہوں۔

کم کارڈیشین کے مطابق میں نے بز ایلڈرِن کی چند ویڈیوز دیکھی ہیں جن میں وہ کہتے ہیں کہ یہ ہوا ہی نہیں۔ وہ اب انٹرویوز میں یہ بات بار بار کہتے ہیں، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ یہ واقعی نہیں ہوا۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم چاند پر گئے تھے۔ میرے خیال میں یہ سب جعلی تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگ مجھے کچھ بھی کہیں، لیکن وہ خود ٹک ٹاک پر جائیں اور ان ویڈیوز کو دیکھ لیں۔

کم کارڈیشین کو ان کے متنازع بیانات کے سبب سوشل میڈیا صارفین اور ماہرین کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔ 

ناسا کے چاند مشن کو دنیا بھر میں تاریخی طور پر تسلیم شدہ حقیقت قرار دیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ وائرل ٹک ٹاک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بز ایلڈرِن سے ایک لڑکی سوال کرتی ہے کہ سب سے خوفناک لمحہ کون سا تھا؟ جس پر ایلڈرن جواب دیتے ہیں کہ کوئی خوفناک لمحہ نہیں تھا، کیونکہ یہ ہوا ہی نہیں۔

تاہم ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد متعدد ذرائع نے وضاحت کی ہے کہ بز ایلڈرِن چاند پر اترنے کی تردید نہیں کر رہے تھے، بلکہ وہ یہ واضح کر رہے تھے کہ اپنے تاریخی سفر کے دوران انہیں کسی قسم کا کوئی ’خوفناک‘ لمحہ پیش نہیں آیا تھا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید