• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مئی 1951میں قائم ہونے والے پاک چین تعلقات کو منگل کے روز 70سال ہو گئے۔ اس روز دونوں ملکوں کے دارالحکومتوں اسلام آباد اور بیجنگ میں منائے جانے والے پہاڑوں سے بلند، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی پاک چین دوستی کے جشن میں بےمثال باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اسلام آباد میں منعقدہ ورچوئل تقریب جس میں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین نے پاکستان کی کلیدی اسٹریٹجک معاشی اور ترقیاتی ترجیحات میں ہماری مدد کی جس کی ایک مثال 64ارب ڈالر کی لاگت سے شروع کیا جانے والا اقتصادی راہداری (سی پیک) کا منصوبہ ہے جو سنگ کیانگ کو گوادر سے سڑکوں، ریلوے اور پائپ لائن کے ذریعے کارگو، تیل اور گیس کی ترسیل کے لئے ملائے گا۔ انہوں نے 40سال کی مدت میں 80کروڑ چینی عوام کو غربت سے نجات دلانے پر چین کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور اسے انسانی تاریخ کا منفرد کارنامہ قرار دیا۔ چین نے پاکستان سے دو سال بعد آزادی حاصل کی تھی اور اس وقت ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی کا یہ ملک دنیا کی دوسری بڑی فوجی اور اقتصادی قوت ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ 70سال میں پاکستان اور چین ہمیشہ ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں برابر کے شریک رہے اور اپنے تعلقات کو آہنی دوستی میں تبدیل کیا۔ یادرہے کہ سی پیک معاہدے پر 2014میں دستخط ہوئے تھے۔ اس کے تحت پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز قائم کئے جائیں گے اور صنعتی و زرعی ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔ چین پاکستان میں تخفیف غربت کے لئے بھی تعاون کررہا ہے اس سلسلے میں گزشتہ روز ایک مفاہمتی یاداشت پر تبادلہ خیال ہوا جس سے غربت کے خاتمے کے لئے چین کے تجربات سے پاکستان فائدہ اُٹھاسکے گا۔

تازہ ترین