• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI کارکنوں، ن لیگی لیڈروں میں گالیوں، تھپڑوں کا تبادلہ، احسن اقبال پر جوتا پھینکا گیا


اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) ڈی چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں اور مسلم لیگ (ن) کے لیڈروں میں گالیوں، تھپڑوں کا تبادلہ ہوا، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احسن اقبال پر جوتا پھینکا جبکہ مریم اورنگزیب سے بھی بدتمیزی کی، اس تمام صورتحال کےدوران مصدق ملک اور شاہدخاقان عباسی مقابلہ کرتے رہے، شاہدخاقان عباسی پی ٹی آئی کارکنوں کو للکارتے رہے کہ میرے سامنے آؤ اسٹریچر پر نہ بھیجا تو میرا نام بدل دینا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال دیگر پارٹی قائدین کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے اراکین جمع ہو گئے اور انہوں نے حکومت کے حق اور اپوزیشن کی مخالفت میں نعرے بازی شروع کر دی۔

اپوزیشن جماعت کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے بعد جب لیگی رہنما واپس جانے لگے تو پی ٹی آئی کارکنوں نے ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کو ٹھڈاماردیا، جس کے بعد معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا۔اس واقعے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان دھکم پیل بھی شروع ہوئی اور لیگی رہنما دوبارہ ایک اونچی جگہ پر جمع ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔

احسن اقبال اور مرتضیٰ جاوید عباسی حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے کہ اس دوران ایک جوتا اچھالا گیا جو مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے سر پر لگا۔اس کے علاوہ پی ٹی آئی کارکنوں نے مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اور مصدق ملک کا گریبان بھی پکڑا۔ 

نجی ٹی وی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکن کودو تھپڑ لگائے، جس پرکارکن نے بھی جوابی وار کیا، شاہدخاقان نے پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا میرے سامنے آؤ اسٹریچر پر نہ بھیجا تو میرا نام شاہد خاقان عباسی نہیں،میں ان پہاڑوں کا رہنےوالا ہوں، میں یہاں کھڑاہوں جس میں ہمت ہے میرےسامنے آئے، ایمبولینس میں نہ گئے تو میرا نام بدل دینا۔ 

پولیس شاہدخاقان عباسی اور مصدق ملک کو حصار میں لیکر چلی گئی جبکہ اسلام آبادپولیس کے اہلکار کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے۔

تازہ ترین