اسلام آباد(نامہ نگارخصوصی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں کھلے عام خریدوفروخت سے ملک اور نظام کو نقصان پہنچا،انتخابات میں جو کچھ ہوا اس پر پوری قوم کو دکھ ہے، وزیراعظم اعتماد کے ووٹ میں پہلے سے زیادہ ووٹ لیکر سرخرو ہوئے ہیں، اپوزیشن کو منہ کی کھانی پڑی ، حکومت اداروں سے ٹکرائو کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، ہم الیکشن کمیشن سمیت تمام قومی اداروں کا احترام کرتے ہیں،ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت شفاف انتخابات یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کیساتھ ہر طرح سے تعاون کرنے کیلئے تیار ہے، الیکشن کمیشن کو مبینہ وڈیو کے معاملے کی مکمل تحقیقات کر کے اس کی تہہ تک پہنچنا چاہیے، اگر خریدوفروخت ثابت ہوئی تو انتخابات کو کالعدم قرار دینا چاہیے، سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ہمارے تشویش بے معنی نہیں تھی، جمہوریت کی دعویدار ن لیگ،پی پی نے شفاف انتخابات کیلئے حکومت کا ساتھ نہیں دیا، اپوزیشن پہلے شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتی ہے اور جب وقت آتا ہے تو خریدوفروخت کے ذریعے یہ اپنی اقلیت کو اکثریت میں بدلنے کی کوشش کرتے ہیں، اپوزیشن کا عمل ان کے قول کے برعکس ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن سے غفلت ہوئی، جس سیٹ پر پیسہ لگا اور جس سیٹ پر پیسہ نہیں لگا دونوں کے نتائج سامنے ہیں، اگر لوگ وزیراعظم سے نالاں ہوتے تو فوزیہ ارشد کو 174 ووٹ کیوں ملے، پنجاب میں ہم نے عددی اکثریت کو مدنظر رکھتے ہوئے مل بیٹھ کر معاملات طے کئے اور اسی کے مطابق سینیٹرز منتخب ہوئے، یہ فارمولا مرکز میں بھی آسانی سے لگ سکتا تھا لیکن اپوزیشن نے یہاں پر دلچسپی نہیں لی کیونکہ یہاں پر ان کی اکثریت نہیں تھی اور وہ خریداری کا ارادہ کر چکی تھی، بکنے والے اور خریدنے والوں کی وڈیو سامنے آ گئی ہے اور کچھ عرصے میں تمام حقائق سامنے آ جائیں گے۔