مصروفیت کے دوران دن میں کم از کم 15 سے 20 منٹ کی نیند لینے کے نتیجے میں دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے اور انسانی صحت پر حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں جنہیں سائنسی تحقیق میں بھی ثابت کیا جا چکا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، تھکاوٹ اور ذہنی تناؤ سے بچاؤ اور ہشاش بشاش زندگی گزارنے کے لیے دن میں کم از کم 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لینا نہایت ضروری ہے جبکہ مصروف ترین روٹین کے سبب بیشتر افراد ایسا نہیں کر پاتے ہیں اور دن بہ دن ذہنی اور جسمانی تھکاوٹ کے سبب مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگتے ہیں۔
طبی و ذہنی صحت کے ماہرین کے مطابق دوپہر کے دوران قیلولہ یعنی چند منٹوں کی نیند لینے کے سبب انسانی دماغی صحت بہتر ہوتی ہے اس کے مثبت اثرات مجموعی صحت پر آتے ہیں، قیلولہ پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوپہر کے دوران چند منٹوں کی نیند لینے کے سبب صحت پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
سائنسی تحقیق کے نتیجے میں ثابت ہونے والے قیلولہ کے طبی فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
تحقیق کے مطابق دوپہر میں نیند لینے کے سبب دماغ، اعصابی نظام اور پٹھوں کی کام کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور دماغی خلیوں کو سکون اور آرام ملتا ہے جس سے دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ صبح سے لے کر رات تک جاگنے والے افراد کو یہ فوائد حاصل نہیں ہوتے ہیں۔
قیلولہ پر کی جانے والی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جو طالبعلم دوپہر کو قیلولہ کرتے ہیں ان کی جسمانی توانائی بڑھتی ہے اور مزاج بھی خوشگوار رہتا ہے۔
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق قیلولہ کا مثالی وقت 10 سے 20 منٹ تک ہوتا ہے، بہت زیادہ دیر تک سونا نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
طبی جریدے پروگریس ان برین ریسرچ میں شائع کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دوپہر کو سونا ذہنی تناؤ میں کمی اور بہتر کاکردگی کا باعث بنتا ہے۔
قیلولہ پر کی جانے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر کو کچھ دیر سوتے ہیں وہ ریاضی کے مسائل کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کر پاتے ہیں۔
جرنل آف کلینیکل اینڈ رینالوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر کو سونے کے عادی نہیں ہوتے ان میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کی سطح زیادہ ہوتی ہے اور ان میں نفسیاتی مسائل کے بڑھنے کے خدشات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
قیلولہ نہ کرنے کے سبب انسان مصروف روٹین کے دوران اضطراب اور بے چینی کا شکار رہتا ہے۔
قیلولہ سے متعلق کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوپہر کو سونے کے نتیجے میں جسم میں موجود بیماریوں کے خلاف لڑنے والا نظام، قوت مدافعت مضبوط رہتا ہے۔
2015ء میں جریدے پرسنیلٹی اینڈ انڈیویژوول ڈیفرنس میں شائع کی گئی ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق مشکل کام سے پہلے کچھ دیر کا قیلولہ کرنا مشکل کام انجام دینے کے دوران ذہنی صلاحیتوں کے لیے آسانیاں پیدا کرتا ہے۔
2014ء میں قیلولہ پر کی گئی ایک طبی تحقیق کے مطابق دوپہر کو سونے کے بعد لوگوں کی یاداشت میں بھی بہتری آتی ہے۔