پیاز پاکستان سمیت دُنیا بَھر میں کاشت کیا جاتا ہے۔اگرچہ ذائقے اور رنگت کے اعتبار سے پیاز کی کئی اقسام ہیں، لیکن سب کے خواص اور فوائد یک ساں ہیں۔ پیاز میں وٹامنز،فائبر، میگنیشیم، کیلشیم اور آئرن سمیت ایسے کئی مفید اجزاء پائے جاتے ہیں، جو مدافعتی نظام مضبوط بناتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق پیاز کا باقاعدہ استعمال سرطان، خاص طور پر بریسٹ کینسرکے امکانات ہی کم نہیں کرتا، دِل کی بیماریوں سے بھی تحفّظ فراہم کرتا ہے۔
کولیسٹرول کی مقدار نارمل رکھتا ہے، جس کی وجہ سے کارڈیک ویسکیولر ڈیزیز اور ہارٹ اٹیک کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔ معدے اور جگر کا فعل درست رہتا ہے۔ علاوہ ازیں، ہڈیاں مضبوط کرتا ہے، جس کے نتیجے میں آسٹیوپوروسس کے امکانات پانچ فی صد تک کم ہو جاتے ہیں،جب کہ جوڑوں کے درد کے علاج میں بھی مفید ہے۔
چوں کہ پیاز میں وٹامن اے ،سی اور ای بھی پایا جاتا ہے، تو اس کا استعمال جِلد کو نرم اور ملائم بناتا ہے۔ یوں کہیے، پیاز ایک ہربل میڈیسن ہے کہ قدیم اطباء نے اسے کان درد، نظامِ تنفّس کے عوارض، ذہنی دباؤ، آنکھوں کی سوزش، ہیضے اور بخار کی شدّت کم کرنے کے لیے مفید قرار دیا ہے۔
ناقابلِ اشاعت نگارشات اور ان کے قلم کار
٭ انحطاط پذیرمعاشرتی اقدار ،قاضی جمشید عالم صدیقی، علّامہ اقبال ٹاؤن، لاہور ٭ بدلتی دُنیا، سعدیہ اعظم ٭ روک سکو تو روک لو، منہگائی آئی رے، ناہید خان ٭ وقت ہی نہیں ملتا، مریم شہزاد ٭ گردشِ ایّام، ڈاکٹر شاہد ایم شاہد، واہ کینٹ ٭ اچھی گفتگو کا سلیقہ ،شہروزہ وحید، گوجرانوالہ ٭ سال2020ء، خواتین کی اجیرن زندگی،رانا اعجاز حسین چوہان ٭ دولتِ حسن وجمال، بوریت، نائمہ راضیہ ٭ موسم، مومنہ حنیف، گجرات ٭ لڑکی کی عزّت،عروہ مہک٭دِل،حیا شفق٭آنکھیں بولتی ہیں، مبشرہ خالد٭دُعا، انعم توصیف،کراچی۔