وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی برطانوی قسم پھیل رہی ہے اور یہ برطانوی سٹرین زیادہ خطرناک ہے۔
یاسمین راشد نے لاہر میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کورونا کی تیسری لہر سامنے آرہی ہے کیونکہ لوگوں نے کورونا کو غیر سنجیدہ لیا، جتنے مریض اسپتال آرہے تھے، اتنے صحتیاب نہیں ہو رہے تھے جبکہ اسکول کھلنے کی وجہ سے لوگوں نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ 24 گھنٹے کے دوران صوبہ پنجاب میں 1290 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 180،944 کیسز پنجاب میں وبا آنے سےاب تک سامنے آئے ہیں۔
وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ 17،174 ٹیسٹ 24 گھنٹے کے دوران ہوئے جبکہ لاہور میں کورونا وائرس کے 503 مریض داخل ہیں اور کورونا وائرس کے17مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔
یاسمین راشد نے یہ بھی کہا کہ 658 مثبت کیسز تعلیمی اداروں سے سامنے آئے کیونکہ اسکولز کھولنے کی وجہ سے بھی لوگوں نے احتیاط نہیں کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ برٹش ٹریل کی وجہ سے کورونا وائرس کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ لوگوں نے کورونا وائرس میں خاطر خواہ احتیاط نہیں کی۔
وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ ویکسینیشن اس وقت ہم نے بھر پور طریقے سے شروع کی ہے، ہیلتھ ورکرز کے ساتھ سینیئر شہریوں کو بھی ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
یاسمین راشد نے یہ بھی کہا کہ این سی او سی میٹنگ میں ماسک کے استعمال پر زور دیا گیا اور کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ جہاں لگے گا کورونا کیسز میں اضافہ ہوا، وہاں اسمارٹ لاک داؤن لگائیں گے، 4331 مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگائے، ان میں 14463 شامل ہیں۔
یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لاہور میں 8 اور گوجرانوالہ میں 9 فیصد کورونا وائرس کی مثبت آنے کی شرح ہے جبکہ لاہور، جہلم، اوکاڑہ اور گجرات میں 70 فیصد سٹرین برطانیہ کا ہے۔
وزیر صحت پنجاب نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں اسکولز کو دو ہفتے کے لیے بند کیا ہے جبکہ پارکس کو 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ بےاحتیاطی کی وجہ سےکورونا وائرس کیسز کی تعداد پھر بڑھ گئی ہے، ویکسین لگنے کا سلسلہ شروع ہوا تو فیصلہ کیا کہ اسپتالوں میں لوگوں کو نہ آنے دیا جائے۔