سینیٹ میں نو منتخب 48 اراکین کل حلف اٹھائیں گے جن میں سب سے زیادہ تعداد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز کی ہے۔
پی ٹی آئی کے 19، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 8، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 5، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے 6 اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے 3 سینیٹرز حلف اٹھائیں گے۔
اسی طرح بلوچستان عوامی پارٹی (بی این پی-مینگل) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے 2 ، 2 ارکان حلف لیں گے جبکہ مسلم لیگ ق کے نومنتخب سینیٹر کامل علی آغا بھی کل حلف اٹھائیں گے۔
پی ٹی آئی کے نو منتخب اراکین میں محسن عزیز، لیاقت ترکئی، شبلی فراز، فیصل سلیم، ذیشان خانزادہ، دوست محمد خان اور ہمایوں مہمند حلف لیں گے۔
اسی طرح حکمراں جماعت کی ثانیہ نشتر، فلک ناز، گردیپ سنگھ، فوزیہ ارشد، سیف اللّٰہ نیازی، عون عباس، اعجاز چوہدری، علی ظفر، فیصل واوڈا، سیف اللّٰہ ابڑو اور عبدالقادر بطور سینیٹر حلف لیں گے۔
پیپلز پارٹی کے نومنتخب سینیٹرز شیری رحمان، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر، شہادت اعوان، جام مہتاب ڈہر، پلوشہ خان، فاروق ایچ نائیک اور یوسف رضا گیلانی بھی بطور سینیٹر حلف لیں گے۔
بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے پرنس احمد عمر، منظور احمد، سرفراز بگٹی، سعید ہاشمی، ثمینہ مشتاق اور دنیش کمار حلف اٹھائیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر افنان اللّٰہ، سعدیہ عباسی، ساجد میر، اعظم نذیر تارڑ اور عرفان صدیقی حلف لیں گے۔
جے یو آئی (ف) کے 3 سینیٹرز مولانا غفور حیدری، کامران مرتضیٰ اور عطاالرحمان حلف لیں گے۔
اے این پی کے ہدایت اللّٰہ اور عمر فاروق بطور سینیٹر حلف لیں گے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے فیصل سبزواری اور خالدہ اطیب بھی حلف لیں گے۔
بی این پی کے محمد قاسم اور نسیمہ احسان بھی حلف اٹھائیں گے جبکہ مسلم لیگ (ق) کے ایک رکن کامل علی آغا بھی بطور سینیٹر حلف اٹھائیں گے۔