• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق نے سی پیک کے معاملے میں صوبائی حکومت کو مسلسل دھوکا دیا، پرویز خٹک

پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وہ سی پیک کے تحت مرکزی روٹ میں موجود تمام سہولیات کی فراہمی کی صورت میں ہی خیبرپختونخوا میں مغربی روٹ کی تعمیر کی اجازت دیں گے کیونکہ صوبے کے عوام محض ایک سڑک نہیں بلکہ مکمل روٹ چاہتے ہیں ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ہزارہ کے منتخب عوامی نمائندوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات مشتاق احمد غنی، وزیر خوراک قلندرلو دھی ، ایم این اے ڈاکٹر اظہر جدون، ایم پی اے وجہیہ الزمان، مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ حاجی عبد الحق، یوسف ایوب خان، ایم پی اے حاجی ابرار، اور زرگل خان شامل تھے ۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہزارہ اور صوبہ بھر کے عوام سی پیک کے تحت ایک سڑک نہیں بلکہ مکمل روٹ چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ جہاں تک صرف سڑک کی تعمیر کا مسئلہ ہے تو وہ ہمیں وفاقی حکومت سے نہیں چاہیئے کیونکہ صوبائی حکومت سڑکیں خود بھی تعمیر کر سکتی ہے اور کررہی ہے انہوں نے کہاکہ وہ صوبے کے عوام کے حقوق اور انکے مستقبل کی بات کر رہے ہیں جس پر وہ کسی صورت بھی سمجھوتہ نہیں کر یں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے وفاق نے سی پیک کے معاملہ میں صوبائی حکومت کو مسلسل دھوکہ دیا ہے حتیٰ کہ صوبے کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرانے کے باوجود اپنے وعدے سے مکر گئی وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی پیک کے تحت موجودہ منصوبے میں ہزارہ اور صوبہ بھر کیلئے سوائے ایک سڑک کی تعمیر کے کوئی دوسری سہولت موجود نہیں جو ایک انتہائی افسوسناک امر ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر صورتحال یہی رہی تو وہ روٹ کی تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے ۔وزیراعلیٰ نے وفد کے شرکاء کو بتایا کہ وہ شروع سے ہی سی پیک کے معاملے پر وفاقی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور خط و کتابت کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت بجلی، ٹیلی فون لائنیں، فائبر آپٹکس، گیس پائپ لائن، ایل این جی، ریلوے لائن اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر رضامندی کا اظہار کرکے اپنے وعدوں سے مکر گئی اور موجودہ روٹ میں کسی سہولت کو شامل نہ کیا گیا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر وفاقی حکومت اپنے اسی رویہ پر بضد رہی تو وہ کسی بھی حدتک جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کے عوام سی پیک کے تحت برابر کا حصہ چاہتے ہیں انہوں نے اس موقع پرپارلیمانی لیڈروں کے ساتھ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں صوبے کے حقوق کے لئے متحد ہیں اور مشترکہ جدوجہد کیلئے تیار ہیں وفد نے اس مو قع پر صوبے کے حقوق کے حصول کے سلسلے میں حکومت کی کوششوں کو سراہا اور یقین دلایا کہ اگر وفاقی حکومت نے صوبے کو نظرانداز کیا تو وہ اسکے خلاف بھر پور احتجاج شروع کریں گے اور کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہزارہ میں سڑک کی تعمیر اور وفاقی حکومت کے خلاف عوامی تحریک ایک ساتھ شروع کریں گے۔دریں اثناءخیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بندوبست اراضی کے نظام کی کمپیوٹرائزیشن کو عوام کیلئے قابل رسائی، کم خرچ اور شفاف بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ بندوبست اراضی کے نظام میں موجودہ بدعنوانی کا خاتمہ کیا جا سکے۔وہ وزیراعلیٰ ہائوس میں ضلع مردان میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے دوسرے اضلاع میں لینڈ کمپیوٹرائزیشن کے اجراء سے پہلے اس میں موجود خامیوں کو دور کرکے اس کو ہر لحاظ سے بہتر بنانے کا حکم دیا۔ 
تازہ ترین