• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کی ذمہ دار پی ٹی آئی اور ن لیگ قرار

ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کی ذمہ دار پی ٹی آئی اور ن لیگ قرار 


کراچی (نیوز ڈیسک) ڈسکہ کے ووٹرز نے 19؍ فروری کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا ذمہ دار پی ٹی آئی ، ن لیگ کو قرار دے دیا جبکہ الیکشن کمیشن کے دوبارہ ضمنی انتخاب کروانے کی بھی حمایت کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار عوام ایپسوس ، پلس کنسلٹنٹ اور گیلپ کے سروے میں کیا۔ تفصیلات کےمطابق ملک کی تین ریسرچ کمپنیز کے سروےمیں این اے 75ڈسکہ کے رجسٹرڈووٹرز کی اکثریت نے 19 فروری 2021 کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا سب سے زیادہ ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کو قرار دیا ہے ۔ یہ سروے گیلپ پاکستان ، آئی پی ایس او ایس اور پلس کنسلٹنٹ نے ڈسکہ کے حلقے سے مجموعی طور پر 3 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز سے کیا ۔ تینوں سرویز 2مارچ سے 9مارچ 2021 کے درمیان کیئے گئے۔آئی پی ایس او ایس کے سروے میں ڈسکہ کے حلقے سے سروے میں شامل 47فیصد ووٹرز نے دھاندلی کا سب سے زیادہ ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف کو قرار دیا جس کے بعد 12فیصد نے پاکستان مسلم لیگ ن پر دھاندلی کی ذمہ داری ڈالی ۔ 3فیصد نے عوام ، 3فیصد نے پولیس جبکہ 2فیصد نے الیکشن کمیشن کو ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا ذمہ دار کہا۔ گیلپ پاکستان کے سروے میں بھی ڈسکہ کے 32؍ فیصد ووٹرز نے پاکستان تحریک انصاف کو دھاندلی کا سب سے زیادہ ذمہ دار کہا جبکہ 12فیصد نے پاکستان مسلم لیگ ن پر دھاندلی کی ذمہ داری ڈالی ۔ 1فیصد نے پاکستان پیپلز پارٹی ، 1فیصد نے علاقائی افسروں، 1 فیصد نے تمام سیاسی جماعتوں جبکہ 3فیصد نے الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا ذمہ دار کہا۔ پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں 36؍ فیصد نے پاکستان تحریک انصاف پر ضمنی انتخاب میں دھاندلی کی ذمہ داری ڈالی جبکہ 24فیصد نے پی ایم ایل ن کو اس کا ذمہ دارکہا۔ 9فیصد نے پولیس، 5فیصد نے الیکشن کمیشن ، 4 فیصد نے وفاقی حکومت، جبکہ 4فیصد نے صوبائی حکومت کو ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا ذمہ دار کہا۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کے دوبارہ ضمنی انتخاب کروانے کے فیصلے کی حمایت ہے۔ تینوں میں سے دو سرویز میں ڈسکہ کے ووٹرز کی اکثریت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے میں دوبارہ ضمنی انتخاب کے فیصلے کوسپورٹ کیا۔ گیلپ پاکستان میں 60 فیصد نے دوبارہ ضمنی انتخاب کے فیصلے کی حمایت تو 22؍ فیصد نے مخالفت کی جبکہ آئی پی ایس او ایس کے سروے میں 67فیصد نے فیصلے کی حمایت تو 14فیصد نے مخالفت کرنے کا کہا۔ البتہ پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں 40فیصد نے ڈسکہ کے حلقے میں دوبارہ ضمنی انتخاب کروانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مخالفت کی جبکہ 33فیصد نے فیصلے کی حمایت کرنے کا کہا۔

تازہ ترین