اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما یوسف رضا گیلانی کی درخواست مسترد کردی۔
عدالت نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت توقع کرتی ہے کہ منتخب نمائندے پارلیمان کے وقار، خودمختاری کو برقرار رکھیں گے، آئین میں دیے اختیارات اور استحقاق کا استعمال کرتے ہوئے سیاسی قیادت تنازعات کو حل کرے۔
درخواست گزار کے مطابق پی ڈی ایم کے پاس چیئرمین سینٹ کے لیے اکثریت موجود ہے، اکثریت ہے تو پی ڈی ایم نہ صرف چیئرمین سینیٹ کو ہٹا سکتی ہے بلکہ یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین بنا بھی سکتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سینیٹ کے ارکان کا یہ طریقہ استعمال کرنے سے پارلیمان کی عزت اور خودمختاری میں اضافہ ہوگا، آئینی طریقہ کار کے استعمال سے واضح ہوجائے گا کہ ان 7 سینیٹرز نے آپ کو ووٹ دیا تھا۔
فیصلے میں کیا گہا ہے کہ یہ عدالت پارلیمان کے استحقاق سے متعلق آئین کے ارٹیکل 69 کے تحت تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔