• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہانگ کانگ میں انسان نما روبوٹ صوفیا کے فن پاروں کی پہلی نمائش

ہانگ کانگ(مانیٹرنگ ڈیسک)ہانگ کانگ میں انسان نما روبوٹ صوفیا کے فن پاروں کی پہلی نمائش شروع ہو گئی ہے۔ صوفیا نامی روبوٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فن کے اظہار کے لئے آئیڈیا انسانوں سے لیتی ہیں اور انسانوں کے ساتھ مل کر ہی تخلیقی کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہانگ کانگ کی روبوٹکس کمپنی ہانسن روبوٹکس کی تیار کردہ انسان نما روبوٹ ʼصوفیا کے ڈیجیٹل آرٹ پر مبنی فن پارے جسے نان فنج ایبل ٹوکن یا ناقابل تبادلہ علامتوں کا نام دیا گیا ہے، نمائش میں فروخت کے لیے پیش کئے جائیں گے۔ انہوں نے یہ فن پارے آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا مصنوعی ذہانت کی مدد سے بنائے ہیں۔یاد رہے کہ نان فنج ایبل ٹوکن، ایک ایسا ڈیجیٹل نشان ہے جو بلاک چین لیجرز میں محفوظ ہوتا ہے اور اس کے مصدقہ ہونے اور اس کی ملکیت کی تصدیق کرنا ممکن ہوتی ہے۔ حالیہ دنوں میں اس پر سرمایہ کاری کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے اورذرائع کے مطابق اس مہینے اس طریقہ کار پر مبنی ایک آرٹ ورک رواں مہینے سات کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا۔صوفیا نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ وہ امید رکھتی ہیں کہ ان کا کام لوگوں کو پسند آئے گا اور وہ انسانوں کے ساتھ نئے اور دلچسپ طریقوں سے شراکت میں کام کر سکیں گی۔ انہوں نے چاندی کے رنگ کا لباس پہن رکھا تھا اور ہاتھوں میں قلم تھام رکھا تھا۔صوفیا نے، جنہیں 2016 میں پہلی بار دنیا کے سامنے پیش کیا گیا تھا، اپنا کام 31 برس کے اطالوی ڈیجیٹل فنکار آندرے بوناشیٹو کے کام، آرٹ کی تاریخ اور اپنی پینٹنگز سے مل کر بنایا ہے۔اطالوی فنکار بوناشیٹو اپنے رنگ برنگے پورٹریٹس کی بدولت شہرت رکھتے ہیں۔ وہ ماضی میں ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو ایلن مسک کا بھی پورٹریٹ بنا چکے ہیں۔صوفیا روبوٹ کے تخلیق کار ڈیوڈ ہانسن کے مطابق یہ ڈیجیٹل آرٹ ورک ’’ارتقا کے مسلسل دائروں‘‘ کی مدد سے بنا ہے۔یہ ڈیجیٹل آرٹ ورک ، جسے صوفیا انسٹینشی ایشن کا نام دیا گیا ہے ایک12سیکنڈ کیMP4فائل میں موجود ہے۔

تازہ ترین