• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنڈنگ کیس کا فیصلہ وقت پر ہوتا تو یہ قیادت نہ ہوتی: اکبر ایس بابر

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کہتے ہیں کہ اگر پاکستان تحریکِ انصاف (‎پی ٹی آئی) کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ وقت پر ہوجاتا تو آج پاکستان میں یہ قیادت نہیں ہوتی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پاکستان تحریکِ انصاف (‎پی ٹی آئی) کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق اپنی درخواست پر سماعت کے بعد باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ آج وہ قیادت سامنے ہوتی کہ پاکستان ترقی کی راہ پر ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری آزادی اور خود مختاری خطرے میں ڈال دی گئی ہے، اسٹیٹ بینک حوالے کر کے خزانے کی چابی حوالے کر دی گئی ہے، سی پیک کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس سے متعلق اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ سماعت کے دوران میرے وکیل نے دلائل دیئے کہ ڈاکومنٹس کو خفیہ رکھنا غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی سماعت میں اسکروٹنی کمیٹی کو رپورٹ جمع کرانے کا کہا گیا تھا، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آئی ہے، ہم نے اس کا مطالعہ نہیں کیا ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی رہنما نے کہا کہ 6 سال ہو گئے ہیں، مدعی سے ڈاکومنٹس خفیہ رکھے جا رہے ہیں، اسکروٹنی کمیٹی سے متعلق میری درخواست سنی گئی۔


انہوں نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی میں پیش شواہد خفیہ رکھنا غیر قانونی ہے، اسکروٹنی کمیٹی کا تحریری جواب آیا ہے، اس کا جائزہ لیں گے۔

اکبر ایس بابر کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اگلے مہینے کی 6 تاریخ مقرر کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی نے لکھا ہے کہ پی ٹی آئی کے اعتراض پر مدعی کو کاغذات نہیں دیئے۔

تازہ ترین