• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنڈنگ کیس: سربراہ اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی رپورٹ جمع

پاکستان تحریکِ انصاف (‎پی ٹی آئی) کے خلاف مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کے کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ڈی جی لاء نے اب تک کی کارروائی کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پاکستان تحریکِ انصاف (‎پی ٹی آئی) کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق اکبر ایس بابر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

‎ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

‎ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم نے دورانِ سماعت کہا کہ ‎ہر ٹرانزیکشن کو چیلنج کرتے رہیں گے تو یہ کیس کبھی ختم نہیں ہو گا، ‎اگر 1 شخص کی 8 یا 10 بھی ٹرانزیکشن ثابت ہو جاتی ہیں تو یہ بھی کافی ہے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے کمیشن کو بتایا کہ ‎مجھے کوئی بھی کاغذ دیکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی، کہا جاتا ہے کہ کمیٹی میں ہی فائل کو ایک نظر دیکھ لیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے کمیشن کو بتایا کہ ا‎سکروٹنی کمیٹی کا مؤقف ہے کہ وہ پبلک ڈاکیومنٹس نہیں ہیں۔

دورانِ سماعت اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ڈی جی لاء نے اب تک کی کارروائی کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی۔

اکبر ایس بابر کے وکیل نے اس حوالے سے کہا کہ جو مصدقہ کاغذ فراہم کرنے کا معیار میرے لیے ہے وہی ان کے لیے بھی ہونا چاہیئے۔

ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ یہ کام تو اسکروٹنی کمیٹی کا ہے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ میں نے یہاں تک کہا کہ صرف مجھے میرے آفس میں کاغذات دیکھنے کی اجازت دی جائے، میں کاغذات کسی سے شیئر نہیں کروں گا۔

الطاف ابراہیم قریشی نے سوال کیا کہ کیا ان کے جمع شدہ ڈاکومنٹس آپ کو نہیں ملے؟

اکبر ایس بابر کے وکیل نے انہیں بتایا کہ پی ٹی آئی کے جمع کردہ کاغذات اور جو اسکروٹنی کمیٹی اکٹھا کرتی ہے وہ بھی فراہم نہیں کیئے جاتے۔

ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ جو ڈاکیومنٹ آپ نے جمع کروائیں، کیا ان کا حق نہیں بنتا کہ یہ بھی دیکھیں؟

اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیکریسی آف انفارمیشن کی درخواست مسترد بھی ہو چکی ہے، کمیشن فیصلہ کر چکا ہے کہ جو ڈاکیومنٹ آئے گی وہ اوپن ہو گی۔

ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے استفسار کیا کہ جو کاغذات آپ فراہم کر رہے ہیں وہ یقیناً سچائی پرمبنی ہوں گے تو دینے میں حرج کیا ہے؟

اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے کہا کہ مجھے سالانہ بنیاد پر کاغذات دیئے جائیں، میں ان کی سمری جمع کرا دوں گا۔

ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ ان کا حق ہے کہ کاغذات کو دیکھیں، الیکشن کمیشن کبھی بھی مثبت تنقید سے خوفزدہ نہیں ہوتا، یہاں جو باتیں ہوتی ہیں باہر جاکر کچھ اور بن جاتی ہیں۔


اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ کمیٹی میں ایسی ایسی باتیں ہوتی ہیں جو ہم کبھی بیان نہیں کرتے، کارروائی خفیہ رکھنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پہلے خارج ہو چکی ہے، الیکشن کمیشن فیصلے میں کہہ چکا ہے کہ تمام دستاویزات پبلک ہیں، پی ٹی آئی کی جعلی دستاویزات پر ٹھپہ نہیں لگا سکتے۔

ممبر بلوچستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں تمام دستاویزات کھلیں گی۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پارٹی اکاؤنٹس کو پبلک دستاویزات کہا تھا۔

ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے سوال کیا کہ اکبر ایس بابر کو دستاویزات دینے میں حرج ہی کیا ہے؟

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ کمیشن کو قانون اور سپریم کورٹ کے احکامات کو مدِ نظر رکھنا ہے۔

ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ اسکروٹنی کئی سال سے چل رہی ہے، اب مکمل ہونا چاہیئے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور آڈٹ رپورٹ کا تقابلی جائزہ لینا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی لندن اور امریکا کے اکاؤنٹس کا ریکارڈ نہیں دے رہی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین