• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت براہ راست چین سے کورونا ویکسین خریدے گی


سندھ حکومت کو براہ راست چین سے کین سائنو ویکسین خریدنے کی وفاق سے  اجازت مل گئی۔ ویکسین کی خریداری کےلیے پانچ سو ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیرصحت سندھ عذرا پیچوہو نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کم خوراکیں ملنے کی وجہ سے صوبے میں ویکسینیشن کی رفتار سست ہے ۔ اگربرطانوی وائرس سندھ آگیا توبہت لوگ متاثرہوں گے، سندھ میں برطانیہ سے آنے والوں کو روکا گیاہے، سندھ میں خوش قسمتی سے اب تک پنجاب کی طرح یہ وائرس عوام میں نہیں پھیلا۔

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کورونا ویکسین لگوانے کے بعد بھی کورونا وائرس ہو جائے مگر اس کی شدت کم ہوگی۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ایس او پیز کا مکمل خیال رکھیں، گھروں میں پارٹی نہ کریں تو بہتر ہے، اپیل کرتی ہوں کہ لوگ ضرور ویکسن لگائیں، عوام شادی ہال ہجوم میں جانے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ غریب طبقے کے لوگ ویکسینیشن سے کترا رہے ہیں، ویکسین مفت ہے، اس سےکوئی نقصان نہیں ہوتا، ویکسین صرف امیروں کے لیے نہیں، سب کے لیے مفت ہے، ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد لوگوں کو ویکسین لگائی جائے۔

وزیرصحت سندھ نے کہا ہے کہ اسپٹنک ویکسین نجی شعبے میں دستیاب نہیں ہے، ہمارے ہاں ویسکنیشن کا رفتار سست ہے، ڈوسز بہت کم آرہے ہیں، ڈوسز زیادہ ملیں گی تو ویکسینیشن سینٹرز کی تعداد بڑھائیں گے۔

وزیرصحت سندھ نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہوتی ہے ڈوز آنے بعد فوراً لوگوں کو لگائیں، جیسے ہی ہمیں زیادہ ویکسن ملتی ہے ہم سینٹرز بڑھادیں گے، ویکسین اس وقت کام آئے گی جب 20 فیصد لوگ ویکسین لگا چکے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کینسر سمیت دیگر مریضوں کی لسٹیں حاصل کر رہے ہیں، ان کے لیے ویکسینیشن شروع کریں گے۔

عذراپیچوہو کا کہنا تھا کہ کراچی میں 29 ویکسین سینٹرز موجود ہیں، سندھ میں ہر ضلع میں 5 ویکسین سینٹرز موجود ہیں۔

وزیر صحت سندھ عذراپیچوہو دوسرا ڈوز 59 ہزار سے زائد ڈوز لگ چکے ہیں، ابھی صوبے میں کورونا وائرس کے 52 ڈوز موجود ہیں، کل 20 ہزار ڈوزز اور وفاق سے مل گئے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وفاق نے ویکسین خریدنے اجازت دے دی ہے، 500 ملین روپے ویکسین کی خریداری کے لیے رکھے ہیں۔

عذراپیچچوہو نے کہا ہے کہ ویکسن لگنے کے بعد اس شخص کو اسپتال جانے کی ضرورت نہیں، روسی ویکسین کے لیے بھی بات کی ہے، برطانیہ کے ویکسن کا پروٹین تبدیل ہے، اس کی جین سے پتا لگتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ سے لوگ پنجاب آئے اور دعوتیں ہوئیں اور وائرس پھیلا، یو کے ویرینٹ کورونا وائرس سندھ میں آیا تو بہت نقصان ہو سکتا ہے، ایک بار اگر پنجاب والا برطانوی وائرس سندھ آ گیا تو بہت لوگ متاثر ہوں گے۔

سندھ میں برطانیہ کے لوگوں کو آنے والے لوگوں کو روکا گیا، کراچی سندھ میں خوش قسمتی سے یہ وائرس عوام میں نہیں پھیلا۔

عذراپیچوہو کا اسپتالوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے تین اسپتالوں کے بارے میں ہم نے وفاق کو خط لکھا ہے، وفاقی حکومت پریشان ہے کہ کہیں انہیں توہین عدالت کا سامنا نہ ہو، عدالت نےصوبائی اور وفاقی حکومت کومل کر فیصلہ کرنے سے نہیں روکا، عدالت نےفیصلے میں یہ بھی کہا کہ صوبے کو اس کے پیسے لوٹانے ہوں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے وفاق سے کہا کہ ہمیں معاہدہ کرنا چاہیے کہ یہ اسپتال ہم چلائیں، وفاق نے ہم سے دو بورڈ آف گورنرزکے نام مانگے ہم نے نہیں دیئے، وفاق اسلام آباد میں بیٹھ کر ان اسپتالوں کو نہیں چلا سکتا۔

وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ مجھے اب تک وفاق سے اس خط کا جواب نہیں ملا۔

عذراپیچوہو نے پریس کانفرنس کے دوران خسرہ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاں خسرہ کے کیسز سامنے آئے ہیں وہاں متعلقہ ویکسینیٹر کو معطل کیا ہے۔

تازہ ترین