کراچی (شکیل یامین کانگا /اسٹاف رپورٹر) فیفا کی واضح ہدایت کے باوجود پاکستان فٹ بال فیڈریشن اشفاق شاہ گروپ فیفا نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک کو فٹ بال ہائوس لاہور کا چارج دینے پر تیار نہیں، فیفا نے اس کیلئے 31 مارچ کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے عمل نہ کرنے پر پی ایف ایف کی معطلی کا عندیہ دیا تھا۔اس ضمن میں فیصلہ آئند ہفتے متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت یورپ میں چار دن کی چھٹیاں ہیں۔ اس کے بعد فیفا اے ایف سی سے رابطہ کرے گا اور پھر پراسس مکمل ہوگا۔ امکان ہے کہ آئندہ جمعرات تک اس متعلق مراسلہ نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ ہارون ملک کو ملے۔ دریں اثنا فیڈریشن کے صدر انجینئر اشفاق شاہ نے کہا ہے کہ چارج اپنے پاس رکھیں گے، این سی نے اٹھارہ ماہ کا وقت ضائع کیا۔ ساتھیوں سے رابطے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے، موجودہ صورت حال میں پاکستان فٹ بال کا کنٹرول رکھیںاور نظام چلائیں۔ پاکستان پر عالمی سطح کی معطلی کوئی نئی بات نہیں۔ ہم نے فراخ دلی سے نارملائزیشن کو الیکشن سمیت تمام امور نمٹانے کیلئے چارج دیا لیکن اٹھارہ ماہ بعد بھی این سی نے کوئی کام نہیں کیا۔ فیصلہ کانگریس نے کیا اس کے فیصلے کو پورے ملک میں سراہا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر پی ایف ایف کا صدر بنا ہوں۔ فیفا کو این سی سے باز پرس کرنی چاہئے یہ اٹھارہ ماہ میں کوئی ایک کام نہیں کرسکی پھر کیوں اسے برقرار رکھا ہوا ہے۔ پہلی کمیٹی کے بعد کے بعد دوسری اور اب تیسری کمیٹی میں نامعلوم افراد کو شامل کیا۔ ان کا پاکستان فٹ بال سے تعلق ہی نہیں۔ ہمیں ڈیڈ لائن کیوں دی گئی ہم نے کوئی ڈاکہ ڈالا ہے یا قتل کیا ہے۔ فیفا بتائے این سی نے 75 ہزار ڈالر ماہانہ کہاں خرچ کیا۔ ان کا احتساب کیا جائے۔ ادھر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان کی فٹبال پر پابندی لگانا نامناسب ہے، فیفا کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔ چاہتے ہیں پی ایف ایف اور نارملائزیشن کمیٹی آپس میں بیٹھ کر حل نکالیں۔ میں نے فیفا کو خط لکھا ہے کہ اپنا وفد بھیجیں، ہمیں وقت ملنا چاہئے۔ نارملائزیشن کمیٹی کو 18 ماہ ہوگئے ہیں، ان کو جلد از جلد الیکشن کروانا چاہیے۔